امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا سہرا اپنے سر لیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہی کی مداخلت سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ممکن ہوا۔
وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں نے پاکستان اور بھارت سے کہا کہ تم لوگ یہ کیا کر رہے ہو؟ جنگ ختم کرو اور ہمیں تجارت کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘
خطے میں امن کا داعی: پاکستان کا ذمہ دارانہ عسکری مؤقف دنیا کے سامنے واضح
انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی معاہدے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملے تیز کر رہے تھے اور کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ چکی تھی، لیکن میری کوششوں سے امن قائم ہوا۔‘
صدر ٹرمپ نے پاکستانی عوام کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے لوگ بہترین ہیں اور ان کے پاس عظیم رہنما موجود ہیں۔‘
انہوں نے اشارہ دیا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جا رہا ہے۔
اسرائیل ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، امریکی حکام کا دعویٰ
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب امریکی صدر نے پاک بھارت تعلقات میں اپنی سفارتی کامیابی کا دعویٰ کیا ہو، اس سے قبل بھی وہ کئی بار ایسے بیانات دے چکے ہیں جو خطے میں سفارتی حلقوں میں موضوعِ بحث بنتے رہے ہیں۔