Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 مئ 2025 09:16pm

غزہ میں ملٹری آپریشن پربرطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل کو سخت اقدامات کی دھمکی

غزہ میں جاری انسانی بحران اور اسرائیلی فوجی کارروائیوں پربرطانیہ نے دفتر خارجہ میں اسرائیلی سفیر کو طلب کرتے ہوئے اسرائیل سے فری ٹریڈ کے مذاکرات معطل کردیے۔ برطانیہ کے علاوہ فرانس اور کینیڈا نے بھی مشترکہ بیان میں شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو ٹارگٹڈ پابندیوں کی دھمکی دی ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں انسانی المیہ ناقابل برداشت ہے، اسرائیل باز نہ آیا تو ہم سخت ایکشن لیں گے۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری اور معصوم شہریوں پر جاری مظالم پر برطانیہ نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ جاری فری ٹریڈ مذاکرات معطل کر دیے ہیں۔ برطانوی دفتر خارجہ نے لندن میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

برطانوی سفیر ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سفیر کو بتایا گیا کہ بات چیت روک رہے ہیں، ایران اور دہشتگردی کے خطرات سے آپ کی حفاظت کیلئے پرعزم ہیں، غزہ میں آپ کا رویہ ہمارے تعلقات کو خراب کر رہا ہے، غزہ میں جو ہورہا ہے وہ نقابل برداشت ہے۔

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹار کا کہنا ہے کہ غزہ میں معصوم بچوں پر بم برسائے جارہے ہیں، اسرائیل کی یہ حرکت ناقابل برداشت ہے، فرانس اور کینڈا بھی اسرائیلی حملوں سے سخت پریشان ہیں، غزہ میں بڑھتے اسرائیل حملے پریشان کن ہیں، ہم ایک بار پھر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا یہ واحد حل ہے، اسرائیل کا غزہ میں بنیادی خوراک کی اجازت دینا بھی درست نہیں، ہم غزہ کے عوام کو بھوکا مرتے نہیں دیکھ سکتے۔

غزہ میں اسرائیلی مظالم پر برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کا مشترکہ بیان

تینوں ممالک کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم غزہ میں اسرائیل کے ملٹری آپریشن میں اضافے کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ غزہ میں انسانی المیہ ناقابلِ برداشت سطح پر پہنچ چکا ہے اور اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں ناقابل قبول ہیں۔

اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل نے اپنی پالیسیوں پر نظرِ ثانی نہ کی اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں برقرار رکھیں تو برطانیہ، فرانس اور کینیڈا اسرائیل پر سخت اقدامات کرتے ہوئے ٹارگیٹڈ پابندیاں لگا سکتے ہیں۔

تینوں ممالک نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے، انسانی امداد کو بلا تاخیر غزہ پہنچنے دے اور عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

اعلامیے کے اختتام پر کہا گیا کہ اگر اسرائیل نے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں تو یہ عالمی برادری کے لیے ناقابلِ قبول ہوگا، اور ہم اپنے سفارتی اور معاشی اختیارات کو استعمال کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے باعث رات سے اب تک مزید ستاسی نہتے فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ سٹی کے پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے بچوں سمیت بائیس شہادتیں ہوئیں۔

شہدا کی مجموعی تعداد 53573 ہوگئی ہے ۔ 28 ہزار خواتین بھی شہدا میں شامل ہیں۔ اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ غذائی قلت کے باعث آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں 14 ہزار بچے موت کا نوالہ بن سکتے ہیں۔

Read Comments