پاکستان نے دنیا بھرمیں بھارت کی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے کے لیے بھرپور سفارتکاری کا فیصلہ کر لیا جس میں دوست ممالک سے مشاورت کی جائے گی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں وفد چین پہنچ چکا ہے۔ اسحاق ڈار چینی ہم منصب سے خطے کی صورتحال پربات کریں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق افغان وزیر خارجہ 20 مئی کو چین کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا بھی آئندہ ہفتے دورہ ایران طے ہے۔ بلاول بھٹو کی قیادت میں پارلیمنٹیرینز کا وفد یورپی ممالک جائے گا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ چین پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ چینی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ ان کے ہمراہ پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق، ایڈیشنل فارن سیکرٹری عمران احمد صدیقی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار اور چینی وزیر خارجہ کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوں گے جن میں پاک بھارت حالیہ جنگی صورتحال اور خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دورے کے دوران بدھ کے روز ایک اہم سہہ فریقی وزرائے خارجہ اجلاس بھی منعقد ہوگا جس میں پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں افغانستان میں امن و استحکام، دہشتگردی کے خلاف اقدامات، اور علاقائی روابط کے فروغ پر گفتگو متوقع ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایک بیان میں کہا کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار 19 سے 21 مئی 2025 تک بیجنگ کا سرکاری دورہ کریں گے۔
مودی سرکار سیز فائر توڑنا چاہتی ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے، حامد میر
ترجمان کے مطابق دورے کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ جنوبی ایشیا کی ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال اور امن و استحکام پر اس کے مضمرات پر گہرائی سے بات چیت کریں گے۔
شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین پاک چین دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا بھی جائزہ لیں گے اور باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔
جنگ کے سائے میں بھی پاکستان کی بھارتیوں کی مہمان نوازی، سیاح معترف
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان جاری اعلیٰ سطحی تبادلوں کا حصہ ہے۔ یہ آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس دورے کا مقصد خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال پر چینی قیادت کے ساتھ مشاورت کرنا ہے۔ اس وفد میں مختلف حکومتی حکام شامل ہوں گے جو علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
بنگلہ دیش میں ’سلطنتِ بنگلہ‘ کا نیا نقشہ جاری، بھارت اور میانمار کے کئی علاقے شامل
دورہ چین کے دوران افغان وزیر خارجہ بھی چین میں موجود ہوں گے، جو منگل کے روز چین میں قیام کریں گے۔ اس طرح یہ ملاقات علاقائی سیاسی صورتحال اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔