Aaj Logo

اپ ڈیٹ 14 مئ 2025 09:51pm

وزیراعظم کا سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے رابطہ، جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھارتی قیادت کے مسلسل اشتعال انگیز بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں جنوبی ایشیا کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسرا ٹیلی فونک رابطہ ہے۔

وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کی کشیدہ صورت حال کم کرنے کے لیے سیکرٹری جنرل کی قیادت اور سفارتی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ سیکرٹری جنرل کی سفارت کاری اور رابطے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے تحفظ کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا میں امن کے حوالے سے ان کی دلچسپی کا مظہر ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پراتفاق کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرتے ہوئے، جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے درمیان رابطہ، بھارتی الزامات بے بنیاد قرار

انہوں نے بھارت کی جانب سے دہشت گردی کے جھوٹے الزامات اور جارحیت کی مذمت کی اور اسے ایک خطرناک مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا مناسب نوٹس لینا چاہیئے۔

وزیراعظم نے بھارتی قیادت کے مسلسل اشتعال انگیز بیانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو کہ علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے اور سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اس کے منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

انتونیو گوتیرس نے پاکستان اور بھارت کو امن کے لیے ثالثی کی پیش کش کر دی

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے علاقائی امن واستحکام کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ بین الاقوامی امن کے فروغ کے لیے کام کرنا ان کا فرض ہے جس کی دنیا کو ضرورت ہے۔

وزیراعظم کا صدر یو اے ای اور ابوظہبی کے حکمران سے رابطہ

دوسری جانب وزیراعظم محمد شہبازشریف، متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے جنوبی ایشیاء میں حالیہ بحران کو کم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی سفارتی کوششوں اور تعمیری کردار کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء میں امن کا خواہاں ہے اور اسی جذبے کے تحت بھارت کے ساتھ جنگ بندی مفاہمت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے افہام و تفہیم کی فضاء کو برقرار رکھنے اور پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرنے کے بھرپور عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کو کبھی چیلنج نہیں ہونے دے گا۔

وزیراعظم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گرمجوش، قریبی اور برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون خاص طور پر معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید بہتری آئی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے صدر نے امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جنگ بندی مفاہمت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔

وزیراعظم سے آذر بائیجان کے سفیر نے ملاقات

ادھر وزیراعظم شہباز شریف سے آذر بائیجان کے سفیر نے ملاقات کی، جس میں انہوں نے پاکستان کے ساتھ غیرمتزلزل حمایت پر صدر الہام علییوف اور آذربائیجان کی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کا عکاس ہے، شہباز شریف نے کامیاب آپریشن پر پاک افواج کی صلاحیتوں کو سراہا۔

سفیرآذربائیجان نے کامیابی پر وزیراعظم اور پاکستانی عوام کو مبارکباد دی اور کہا کہ صدر علییوف دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

Read Comments