وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ٹیکس دائرہ کار میں اضافے اور ٹیکس آمدن بڑھانے سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں رواں مالی سال کے دوران ٹیکس اہداف کے حصول میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم نے معاشی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر ادائیگی سے گریزاں ہیں، انہیں ہر صورت ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔
وزیر اعظم نے واضح ہدایات دیں کہ ٹیکس چوری میں ملوث افراد اور اداروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے اور ایف بی آر کے اندر ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسران و اہلکاروں کا بھی سخت احتساب کیا جائے۔
تنخواہ دار طبقہ ٹیکس ادائیگی میں بازی لے گیا، 391 ارب انکم ٹیکس جمع
وزیراعظم نے ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور ٹیکس کی شرح میں کمی لا کر عام آدمی پر بوجھ کم کرنا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ جون تک مکمل کی جائے اور تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کیے جائیں۔
پنشن پر کتنا ٹیکس لگے گا، ایف بی آر میں کام شروع
انہوں نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی مؤثر پیروی کرکے ملک و قوم کے پیسے کی واپسی یقینی بنائی جائے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اس کے لیے ہر شہری کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی۔