بھارت کی حالیہ جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک بڑا اور اہم فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ داخلہ پنجاب کو 2 ارب روپے کا انٹرنل سیکیورٹی فنڈ جاری کر دیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ فنڈز ڈپٹی کمشنرز کو جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ اپنے اضلاع میں ایمرجنسی حفاظتی انتظامات کو فوری طور پر مؤثر بنا سکیں۔ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ راشن، ادویات اور ایندھن (فیول) کی دستیابی کو ہر صورت یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فنڈز خالصتاً عوامی فلاح اور ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دیے گئے ہیں، تاکہ عوام کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔لاہور سمیت پنجاب بھر میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے، سول ڈیفنس اور ریسکیو ادارے ہائی الرٹ پر رکھاگیا ہے
راولپنڈی اور لاہور میں زوردار دھماکوں اور فائرنگ کی اطلاعات، پاک فوج نے بھارتی ڈرون مار گرایا
بیان میں مزید کہا گیا افواجِ پاکستان دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہی ہیں، عوام افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف مستند ذرائع سے حاصل شدہ اطلاعات کو مدنظر رکھیں۔ جبکہ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور گھروں میں رہیں۔
48 گھنٹوں میں 50 ہزار سے زائد رضاکاروں نے شہری دفاع کی ٹریننگ مکمل کر لی
بھارت کی جارحیت اور ممکنہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبہ بھر میں رضا کاروں کی تربیت کے لیے بڑے پیمانے پر شہری دفاعی اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ صرف 48 گھنٹوں کے اندر 50 ہزار سے زائد رضاکاروں نے ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس کی جانب سے پیش کردہ کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹریننگ مکمل کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر تربیتی مراکز میں فرضی مشقیں جاری ہیں، جبکہ ہنگامی حالات میں بچاؤ، فائر فائٹنگ، سی پی آر، فریکچر مینجمنٹ، ابتدائی طبی امداد اور خون کے بہاؤ کو روکنے جیسے مہارتوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ شہریوں کو ایمرجنسی وارننگ سسٹمز، سائرن کے استعمال، انخلاء کے محفوظ طریقے اور لائیو سیونگ تکنیکس بھی سکھائی جا رہی ہیں۔
بھارتی گولہ باری سے 11 افراد شہید، 56 زخمی: وزیراطلاعات آزاد کشمیر
تربیت کے لیے چار گھنٹے پر مشتمل پروگرام تشکیل دیا گیا ہے جس میں شہری موبائل ایپ یا ویب پورٹل کے ذریعے رجسٹریشن کرا سکتے ہیں، یا قریبی ریسکیو اسٹیشن سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں۔
شہری دفاع کی تربیت عوام کو بااختیار بنانے کی جانب ایک عملی قدم ہے تاکہ ہر فرد ہنگامی حالت میں اپنا کردار ادا کر سکے۔“