پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے دوران عالمی شپنگ لائنز کی جانب سے منافع خوری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ بڑی شپنگ کمپنیوں نے یکطرفہ طور پر تجارتی کنٹینرز پر بھاری سرچارج عائد کر دیا ہے، جس سے برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان شدید پریشان ہیں۔
سی ایم اے شپنگ سمیت کئی بڑی بین الاقوامی کمپنیوں نے پاکستان سے یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ جانے والے تجارتی کنٹینرز پر 800 ڈالر تک سرچارج نافذ کر دیا ہے، جب کہ یورپ سے پاکستان اور پاکستان سے ایشیا کے لیے 300 ڈالر فی کنٹینر کا اضافہ کیا گیا ہے۔
شپنگ کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافے موجودہ جیو پولیٹیکل صورتحال کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔
پاک فوج نے 25 بھارتی ڈرون مار گرائے، ایک پاکستانی شہید، 4 فوجی اہلکاروں سمیت 6 زخمی
ادھر تاجر برادری نے اس غیر منصفانہ فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر آف کامرس نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر شپنگ لائنز سے رابطہ کرے اور اضافی فریٹ چارجز واپس لینے کے لیے بات چیت کرے۔