Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 مئ 2025 08:41pm

امریکی اور برطانوی خبر رساں اداروں نے مقبوضہ کشمیر میں طیارے گرنے کی تصدیق کر دی

بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت کا خمیازہ اسے خود اپنے علاقے میں بھگتنا پڑ گیا۔ برطانوی خبر رساں اداروں ”روئٹرز“ اور ”بی بی سی“ نے مقامی سرکاری ذرائع کے حوالے سے تصدیق ہے کہ بدھ کے روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی لڑاکا طیارے گر کر تباہ ہوئے۔

اس سے پہلے پاک فوج کے ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ پاکستان نے پانچ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بدھ کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان نے اب تک جوابی کارروائی میں بھارت کے پانچ طیارے، ایک کامپیکٹ ہیرون ڈرون کو مار گرایا ہے۔ گرائے جانے والے طیاروں میں تین رافیل، ایک مگ 29 اور ایک ایس یو 30 شامل ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں چار بھارتی عہدیداروں نے بتایا کہ سری نگر کے قریب تین طیارے تباہ ہوئے ہیں۔

خبر ایجنسی سے پلوامہ اور پامپور کے درمیان وویان میں طیارے کے ٹکڑے بھی زمین پر پڑے دکھائے۔ بی بی سی اردو نے انہی ٹکڑوں کو وہاں سے ہٹائے جانے کے مناظر دکھائے۔

بی بی سی ویریفائی کا کہنا تھاکہ یہ ٹکڑے طیارے کا ڈراپ ٹینک ہیں جو میراج یا رافیل دونوں پر استعمال ہو سکتا ہے۔

معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی سرخی میں لکھا کہ انڈیا کا پاکستان پر حملہ لیکن کہا جا رہا ہے کہ وہ طیارے گنوا بیٹھا ہے۔

بھارت کو اپنے پانچ جنگی طیارے مارے جانے پر سانپ سونگھ گیا بھارتی میڈیا نے ہر ممکن کوشش کی کے اتنے بڑے نقصان کو عوام سے چھپایا جائے۔

ادھر سوشل میڈیا پر تباہ شدہ طیاروں کی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بھارتی جنگی طیارہ سرینگر اور پلوامہ کے درمیان پامپور کے علاقے میں جاگرا، بھارتی جنگی طیارہ تباہ ہونے کے بعد جل کر راکھ ہو گیا۔اس سے قبل ایک اور بھارتی طیارے کی اکھنور سیکٹر میں گرنے کی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی تھی۔

علاوہ ازیں، بی بی سی کے نامہ نگار نے بھی جائے وقوعہ پہنچ کر ایک طیارے کے مار گرائے جانے کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ شناخت نہیں ہوسکی کہ طیارہ کس قسم کا تھا۔ لیکن یہ تصدیق شدہ ہے کہ ملبہ لڑاکا طیارے کا ہے۔

اس کے علاوہ بھارتی اخبار ”دی ہندو“ نے بھی پاکستان کی جانب سے طیارہ مار گرائے جانے کی تصدیق کی ہے۔

اگرچہ بھارت کی جانب سے اس دعوے کی فوری تصدیق یا تردید نہیں کی گئی، تاہم زمینی حقائق نے بھارت کی فضائی برتری کے دعوے کو بری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مقبوضہ وادی میں گرنے والے طیاروں کے ملبے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جبکہ بھارتی حکام کی جانب سے حادثے کی اصل وجوہات چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مقامی لوگ سوشل میڈیا پر تباہ شدہ طیاروں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہے ہیں، جس سے بھارتی حکومت کے لیے صورتحال سنبھالنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

Read Comments