پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں حملوں پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عالمی قوانین کے مطابق بھارتی ’جارحیت‘ کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے جس کے لیے وقت اور مقام کا تعین وہ خود کرے گا۔
دفتر خارجہ نے منگل کی شب حملے کے بعد ایک بیان جاری کیا جس کا ترجمہ ذیل میں ہے۔
بلا اشتعال اور کھلی جنگی جارحیت کے اقدام میں، بھارتی فضائیہ نے بھارتکی فضائی حدود کے اندر رہتے ہوئے اسٹینڈ آف ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان کیخودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ بھارتی حملے میں بین الاقوامی سرحدپار کرتے ہوئے مریدکے اور بہاولپور کے علاقوں، جبکہ لائن آف کنٹرول کےپار آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کوٹلی اور مظفرآباد میں شہری آبادی کونشانہ بنایا گیا۔ بھارت کی اس جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیتشہری شہید ہوئے۔ اس حملے سے تجارتی فضائی پروازوں کو بھی شدیدخطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
ہم بھارت کے اس بزدلانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو اقوام متحدہ کےچارٹر، بین الاقوامی قوانین اور ریاستوں کے مابین تعلقات کے طے شدہاصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پہلگام حملے کے پس منظر میں بھارتی قیادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کےمفروضے کو استعمال کر کے مظلومیت کے جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوششکی ہے، جو کہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ بھارت کی اس غیر ذمہدارانہ حرکت نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑے تصادم کے دہانے پر لا کھڑاکیا ہے۔
صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51اور بین الاقوامی قانون میں دیے گئے حقوق کے مطابق، وقت اور مقام کا تعینخود کرے گا اور مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
پاکستان کی حکومت، مسلح افواج اور عوام بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہیں،اور وہ ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیےفولادی عزم کے ساتھ عمل کریں گے۔