Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 مئ 2025 12:17am

پی ٹی آئی رہنماؤں کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا، بانی پی ٹی آئی کی فوراً رہائی کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی گیٹ کے باہر دھرنا دیا، رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے فوراً بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نکالا جائے، ہائیکورٹ فیصلے کے بعد بھی ہمیں بانی پی ٹی آئی سے نہیں ملنے دیا گیا،ملاقات کیلئے آنے والے پارلیمنٹرین کو دھکے دئیے گئے، کارکنوں پر لاٹھیاں برسائی گئیں، ہمیں فسادی ٹولہ کہا جاتا ہے، یہ سب رویے کے بعد عوام فیصلہ کرے فسادی ٹولہ کون ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس مین گیٹ کے باہر دیے گئے دھرنے میں تحریک انصاف کی مرکزی قیادت اور پارٹی ورکرز نے شرکت کی۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، عامر ڈوگر، سلمان اکرم راجہ، احمد چھٹہ اور شاندانہ گلزار بھی دھرنے میں موجود تھے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے وقفے وقفے سے نعرے بازی کی گئی۔

بیرسٹر گوہر

پارلیمنٹ کے باہر دھرنے سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پیر کے روز میٹنگ ہوئی، ہم نے اس میں تین اہم فیصلے کیے، حکومتی قرارداد کو بغیر اعتراض کے قبول کرنے کا ارادہ کیا، ہم نے ملک کی خاطر اس قرارداد کو بغیر تبدیلی کے قبول کیا۔

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہندوستان تنازع کے باعث اجلاس میں واک آؤٹ کے بغیر شرکت کا کہا، ہم آج اجلاس میں حکومت کے ارکان سے زیادہ تعداد میں بیٹھے رہے تاکہ باہر دشمنوں کو ہمارے اتحاد کا پیغام جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے کیسز کی ڈیوٹیاں دی گئیں، یہ ہفتہ ہم نے ہندوستان کے خلاف اکھٹا ہونے کا ارادہ کیا،اس کے باوجود ہمارے ساتھ یہ رویہ اختیار کیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ فیصلے کے بعد بھی ہمیں بانی پی ٹی آئی سے نہیں ملنے دیا گیا، ہمیں فسادی ٹولہ کہا جاتا ہے، یہ سب رویے کے بعد عوام فیصلہ کرے فسادی ٹولہ کون ہے؟ ملک کے سب سے بڑی جماعت کے لیڈر سے ملنے نہیں دیا جا رہا، قانون اور انصاف کو ملک سے ختم کر دیا گیا ہے۔

بیرسٹرگوہر نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے، ہمیں اشتعال میں لا کر ملک کے خلاف بیان نہیں لیا جا سکتا لیکن ہندوستان کے خلاف ہمارا بیانیہ ایک ہے، ہم اس فیصلے کو تبدیل نہیں کریں گے۔

عمر ایوب

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ ہم رات کے اس پہر پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بیٹھے ہیں، ہم سب اس وقت اڈیالہ جیل سے آرہے ہیں، جو آج اور کل تقاریر ہوئی ایک بھی تقریر اپوزیشن کی نشر نہیں ہوئی، آج بھی مختلف رہنماؤں میں سے کسی ایک کی بھی تقریر نہیں ہوئی، ایس ایس پی نبیل اور زینب اڈیالہ کے باہر موجود تھے۔

عمرایوب نے کہا کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 7 کا حوالہ دیا، ہمیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی، اس وقت پارلیمنٹ کو صرف دنیا کو دیکھانے کے لیے رکھا گیا ہے، ہماری ملاقات ہمارے لیڈر سے نہیں کروائی جارہی۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم اپنا مؤقف کل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، کل کے اجلاس میں ہم وزیراعظم کا ایسا استقبال کریں گے وہ یاد رکھے گا، ہمارے لیڈر سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، ہم محب وطن لوگ ہیں، ہمارا اپوزیشن کا مؤقف کل قومی اسمبلی میں سب دیکھیں گے، ہمارے ممبران کو خلائی مخلوق والے فون کرتے ہیں کہ اچھی بات کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اڈیالہ میں اچانک بھگڈر مچی اور مارنا شروع کر دیا، شہباز شریف شرم سے ڈوب کرمرجائو، یہ عزت اور پارلیمان کے ارکان کا تحفظ ہو رہا ہے، سب کے کپڑے پھاڑ دیئے گئے اورمار مارکر برگس نکال دیا، یہ پولیس والے نہیں بلکے کچے کے ڈاکو ہیں۔

اسد قیصر

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ تمام تفصیلات سب کے سامنے رکھ دی گئیں، کل ہماری پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ہوئی، ہم نے اسپیکر قومی اسمبلی سے قومی یکجہتی کے لیے ملاقات کی، ان سے درخواست کی کہ عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے، یہ دوسری بار پارلیمان کے ارکان کی بے توقیری ہورہی ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے پولیس والوں کے خلاف 22 اے اور مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کیا، ہم ان چھوٹے پولیس والوں سے جھگڑنے میں اپنی توہین سمجھتے ہیں، ہم نے اس ملک کی خاطر اپنے غم اورغصے کو پیچھے رکھ دیا، ہم نے سب بھول کر قومی ہیکجہتی کیلئے قرارداد منظور کروائی، ہم جو کرسکتے تھے کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے سوال ہے، کیا عدالت انصاف دینے میں کامیاب ہو پارہی ہے؟ چیف جسٹس آپ کو اپنی عدلیہ کا وقار بحال کرنے کے لیے کھڑا ہونا ہوگا، ہم امید رکھتے ہیں آپ انصاف کے لیے کھڑے ہوں گے۔

سلمان اکرم راجہ

پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج ایک تاریک دن تھا، جس میں ارکان پر تشدد کیا گیا، عدالتیں بالکل بے اثر اور بے توقیر ہیں، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ملاقات کا یقین دلایا تھا، اس کے باوجود ہم پر ڈنڈے برسائے جا رہے ہیں، ہماری عزتوں کو پامال کیا جا رہا ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری مخصوص نشستوں کو دباؤ پر روک لیا، اعلیٰ عدلیہ نے ہمیں مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ دیا لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کی حکم عدولی کی گئی۔

عامر ڈوگر

پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ سب میڈیا کا مشکور ہیں جو شارٹ نوٹس پر یہاں آگئے، آج اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کا دن تھا، پولیس کا رویہ آج صبح سے بہتر نہیں تھا، آج جگہ جگہ ناکے لگے تھے، پی ٹی آئی رہنماؤں اور عمران خان کی بہنوں کو روکا جارہا تھا، آج ہم بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ساتھ پانچ ایم این ایز تھے۔

عامر ڈوگر نے کہا کہ پولیس اہلکار اپنے ایس ایچ او کے ساتھ آئے، سوشل میڈیا پر ہم پر تنقید ہوتی ہے کہ ایم این ایز باہر نہیں آتے، ایک پولیس اہلکار آیا ، مجھے گریبان سے پکڑ کر لاٹھیاں برسانا شروع کر دیں، احمد چھٹہ اور دیگر رہنماؤں پر لاٹھیاں برسانا شروع کردیں، پولیس نے ہمیں مار مار کرلاٹھیاں توڑ دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم لاکھوں ووٹ لے کر عوامی نمائندے ہیں، میں نے ایک لاکھ پچاس ہزار ووٹ لیے، عوامی نمائندوں کے ساتھ آج کیا سلوک کیا جارہا ہے، ہم بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دے کر بیٹھے ہیں، یہ پارلیمان ربڑ اسٹمپ پارلیمان ہے، ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، یہ بدمعاشی اور گنڈا گردی اب مزید نہیں چل سکتی۔

پریس کانفرنس میں زرتاج گل و دیگر نے بھی خطاب کیا اور کہا آج ایک تاریک دن تھا، جس میں ارکان پر تشدد کیا گیا،عدالتیں بالکل بے اثر اور بے توقیر ہیں، ہم یہاں زمین پر بیٹھے ہیں، اس سے زیادہ پارلیمنٹ کی کیا بے توقیری ہوگی، اسپیکر قومی اسمبلی فوری طور پر اس کا نوٹس لیں۔

Read Comments