راولپنڈی میں پاکستان آرمڈ سروسز بورڈ کے تحت ریٹائرڈ فوجی افسران نے پریس کانفرنس کی، جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، بھارتی جارحیت اور پاکستان کی دفاعی تیاریوں پر دوٹوک مؤقف اختیار کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں تینوں مسلح افواج کے سابق سینیئر افسران نے شرکت کی۔
میجر جنرل (ریٹائرڈ) جاوید اسلم نے کہا کہ وہ بیس لاکھ ریٹائرڈ فوجیوں کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ملک کی تینوں افواج کے ریٹائرڈ افسران ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن خود کیا اور اسی کو بنیاد بنا کر سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کی جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت نے اگر کسی قسم کی جارحیت کی تو اسے بھرپور اور سخت جواب ملے گا۔
ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) فہیم ارشد نے کہا کہ پاک فضائیہ ٹیکنالوجی اور مین پاور میں کسی سے کم نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاک فضائیہ کی صلاحیت کا اعتراف اسرائیل جیسی طاقتیں بھی کرتی ہیں اور بھارت پاک فضائیہ کے جذبے کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
میجر جنرل (ریٹائرڈ) خالد جعفری نے بھارتی بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن مکمل طور پر من گھڑت اور فیبریکیٹڈ ہے جو دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔
بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) زرین خان نےکہا کہ ایک لاکھ سے زائد تربیت یافتہ ریٹائرڈ فوجی اہلکار کشمیر میں موجود ہیں جو کسی بھی ممکنہ جارحیت کی صورت میں صف اول پر ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کشمیری عوام پر مظالم بند کرنے چاہئیں۔
بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) جمیل نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ چاہے کولڈ اسٹارٹ ہو یا ہاٹ اسٹارٹ ہم ہر قسم کی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔ بھارت جب آئے گا ہم بتائیں گے کہ وہ کب واپس جائے گا۔
میجر (ریٹائرڈ) وسیم محمود نے کہا کہ ہمارے ایکس سروس مین کمان کی منتظر ہیں اور ابھی بھی کافی لوگوں کی چائے تیار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے بھارتی رافیل طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر تمام مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے ریٹائرڈ فوجی اہلکار وطن کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہیں اور ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔