تحریک انصاف کے صوبائی صدر جنید اکبر خان کا کہنا ہے کہ میرے قائد کا بہت بڑا سینہ ہے، آپ جائے معافی مانگے وہ معاف کر دے گا۔ آپ ایف آئی آر کاٹیں، ہمیں ماریں، ہم پھر بھی بانی چئیرمین پی ٹٰی آئی کے ساتھ ہوں گے۔
ہنگو میں پی ٹی آئی کے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ ہمیں دہشت گرد سمجھے یا پھر غدار سمجھے، بانی چئیرمین پی ٹی آئی کی محبت ہماری دلوں میں ہے ۔ اس بار جو گولی کھا سکتا ہو اور جو جیل کاٹ سکتا ہو وہی باہر نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ اختلاف ہر پارٹی میں ہوتا ہے اور اختلاف زندہ لوگوں کی مثال ہے۔ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں ورکرز کنونشن کریں گے۔ یہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ بانی پی ٹی آئی کے کارکن کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا کر ان کو اپنی قیادت سے جدا کریں گے۔ ظلم و ستم اور گرفتاریوں سے سیاسی تحریکیں مزید مضبوط ہوتی ہے۔
جنید اکبر کا کہنا تھا کہ جس ریاست کو ہم نے ماں کا درجہ دیا اسی نے احتجاجی مظاہرین پر گولیاں برسائی، ریاست نے پارٹی کارکنان کے ساتھ ظلم اور جبر کیا ہے۔ اس بار پوری تیاری کیساتھ نکلیں گے، جو گولی کھا سکتا ہو اور جو جیل کاٹ سکتا ہو وہی باہر نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپ ایف آئی آر کاٹیں، ہمیں ماریں، ہم پھر بھی بانی چئیرمین پی ٹٰی آئی کے ساتھ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ ہمیں دہشت گرد سمجھے یا پھر غدار سمجھے، بانی چئیرمین پی ٹی آئی کی محبت ہماری دلوں میں ہے ۔
جنید اکبر کا کہنا تھا کہ آپ کو اس وقت تک ہم معاف نہیں کریں گے جب تک احتساب نہ کرے۔ میرے قائد کا بہت بڑا سینہ ہے، آپ جائے معافی مانگے وہ معاف کر دے گا۔
اس سے قبل ہنگو میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، پی ٹی آئی کارکنوں نے سابق سینٹیر رکن صوبائی اسمبلی اورنگزیب خان کو تقریر نہیں کرنے دی۔
زرائع کے مطابق پارٹی کارکنوں نے اسیٹیج پر چڑھنے کی کوشش کرتے رہے، پارٹی قیادت کی تقریر کے دوران کارکنان نے کھڑے ہو کر قیادت پر تنقید شروع کردی۔
پی ٹی آئی اور دیگر رہنما اسٹیج سے صبر و تحمل کے نعرے لگاتے رہے۔ جس پر پی ٹی آئی کارکنوں نے جواب دیا کہ تھا اورنگزیب خان کو تقریر کرنے نہیں دیں گے۔