Aaj Logo

شائع 04 مئ 2025 11:10am

بنگلہ دیش: خواتین کو مساوی وراثتی حقوق کیخلاف حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ہفتے کے روز ہزاروں افراد نے اسلامی تنظیم ”حفیظتِ اسلام“ کے زیرِ اہتمام ایک بڑے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی، جس میں مسلم خواتین کو مساوی وراثتی حقوق دینے کے حکومتی منصوبے کی شدید مخالفت کی گئی۔ مظاہرین نے اسے اسلامی شریعت کے خلاف سازش قرار دیا۔

ڈھاکا یونیورسٹی کے قریب جمع ہونے والے تقریباً بیس ہزار مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا: ”ہماری خواتین پر مغربی قوانین مسلط نہ کرو — جاگو بنگلہ دیش!“

تنظیم کے رہنما مولانا مامون الرحمٰن حق نے مطالبہ کیا کہ اصلاحات کی سفارشات پیش کرنے والے عبوری حکومت کے کمیشن کو تحلیل کیا جائے اور اس کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔

پاکستانی لڑکی سے شادی کرنے والا بھارتی فوجی نوکری سے فارغ

انہوں نے کہا کہ ’اسلامی وراثتی قوانین کو عدم مساوات کی بنیاد قرار دے کر عوام کی مذہبی اقدار کو شدید ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔ یہ اس ملک کی اکثریتی مسلم آبادی کے جذبات کے خلاف ہے۔‘

حفیظتِ اسلام نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو وہ 23 مئی کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے کریں گے۔

رہنماؤں نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا، جنہیں اگست میں اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔ جماعت کے مخالفین کا الزام ہے کہ ان کی 15 سالہ حکومت کے دوران طلبا اور شہریوں کی ہلاکتوں سمیت کئی سنگین مظالم کیے گئے۔

بنگلادیش بھارت سے مقبوضہ ریاستیں واپس لینے کے لیے میدان میں آ گیا

شیخ حسینہ فی الحال بھارت میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔

ادھر عبوری حکومت کے سربراہ، نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی زیر قیادت قانونی اصلاحات کمیشن کی جانب سے وراثت اور خواتین کے حقوق سے متعلق چند مجوزہ نکات پر ملک گیر سطح پر مذہبی طبقات کی ناراضی بڑھ رہی ہے۔

Read Comments