بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کے انکشافات کے بعد پاکستان نے کھل کر بھارت کو خبردار کر دیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں مکمل طاقت، بشمول ایٹمی طاقت، استعمال کی جائے گی۔ روس میں تعینات پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی نے روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کو فیصلہ کن جواب دے گا۔
محمد خالد جمالی نے بھارت کو کھلے الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا اور اگر بھارت کی جانب سے حملہ کیا گیا تو مکمل طاقت سے جواب دیا جائے گا۔
انڈیا ساڑھے 3 مکھی جنگ میں پھنس گیا، بھارتی سوشل میڈیا پر نئی کہانی شروع
پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج نہ صرف پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے لیس ہیں بلکہ عوام کی مکمل حمایت بھی ان کے ساتھ ہے، اور دشمن کو ہر محاذ پر شکست دی جائے گی۔
خالد جمالی نے بھارت کی جانب سے ماضی میں کیے گئے فالس فلیگ آپریشنز کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت پہلے بھی جعلی کارروائیاں کر کے الزام پاکستان پر تھوپتا رہا ہے، اور پہلگام واقعہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پانی جیسے حساس مسئلے پر کسی بھی جارحیت کو اعلانِ جنگ سمجھا جائے گا، اور پاکستان اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔
سفیر خالد جمالی نے بین الاقوامی برادری، بالخصوص چین اور روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پہلگام حملے کی غیر جانب دار تحقیقات میں شامل ہوں تاکہ اصل حقائق دنیا کے سامنے آئیں۔
خالد جمالی کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی طاقت دونوں استعمال کرے گا۔
محمد خالد جمالی نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ کچھ خفیہ دستاویزات منظرِ عام پر آئی ہیں جن کے مطابق بھارت پاکستان کے بعض علاقوں پر حملے کی تیاری کر رہا ہے اور یہ تصادم اب ناگزیر محسوس ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بھارتی میڈیا کی اشتعال انگیز رپورٹنگ اور وہاں کی قیادت کی غیر ذمہ دارانہ بیانات نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ ہم کھل کر بات کریں۔ اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کی کوشش کی تو ہم مکمل طاقت سے جواب دیں گے — چاہے وہ روایتی ہو یا ایٹمی۔‘
خیال رہے کہ وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بدھ کی شب ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پاکستان کو مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری افواج تیار ہیں، ہماری فضائی، بری اور بحری افواج کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ بھارت کسی خام خیالی میں نہ رہے۔ اگر اُس نے کوئی حرکت کی تو خطے میں ناقابل تلافی نتائج کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔‘
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی عالمی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اگر بھارت نے پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا تو ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال خارج از امکان نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’ہمارے جوہری اثاثے صرف نمائش کے لیے نہیں رکھے گئے، یہ ہمارے دفاع کی ضمانت ہیں۔‘
’بھارت نے جنگ مسلط کی تو فیصلہ کن جواب کیلئے تیار رہے!‘ کور کمانڈرز کانفرنس
یاد رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی افواج کو ”مکمل آپریشنل آزادی“ دے دی ہے، جبکہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے، ویزے منسوخ کرنے، فضائی حدود بند کرنے اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے اشتعال انگیز اقدامات بھی کیے ہیں۔
ادھر وزیر مملکت حنیف عباسی نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے کہ اگر اس نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو اسے ’مکمل جنگ‘ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’غوری، شاہین اور غزنوی جیسے میزائل اور ہمارے 130 جوہری وار ہیڈز کسی میوزیم کی زینت نہیں — ان کا ہدف صرف ایک ہے: بھارت۔‘
ایٹمی وارہیڈ لے جانیوالے ابدالی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ
پاکستانی قیادت کی ان دھمکیوں نے نہ صرف بھارت کو پریشان کر دیا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں۔ مگر پاکستانی عوام اور قیادت کے عزم میں کوئی کمی نہیں۔ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو دشمن کو ایسا جواب دیا جائے گا جسے وہ نسلوں تک یاد رکھے گا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا پے در پے فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لینا نہ صرف خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
ماہرین نے کہا کہ ’بھارت خود اپنی سازشوں کو بے نقاب کر رہا ہے، اور دنیا اب اس کے جھوٹے بیانیے سے بخوبی واقف ہو چکی ہے۔‘
پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے کی جانے والی جنگی تیاریوں، مسلمانوں کے خلاف بڑھتے مظالم، اور پاکستان پر لگائے جانے والے جھوٹے الزامات کا نوٹس لے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے کردار ادا کرے۔
یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے انسانی حقوق کمیشن نے بھی بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے مظالم اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔