سینیٹر پروفیسر ساجد میر 2 اکتوبر 1938ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق ممتاز عالم دین مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے خانوادے سے تھا۔ والد عبدالقیوم میر محکمہ تعلیم میں انسپکٹر سکولز تھے۔ آپ ایک علمی، دینی، سیاسی اور تدریسی شخصیت کے طور پر پاکستان کی ممتاز ترین ہستیوں میں شمار کیے جاتے تھے۔
پروفیسر ساجد میر نے ابتدائی تعلیم پسرور اور سیالکوٹ سے حاصل کی۔ مرے کالج سیالکوٹ سے بی اے اور بعد ازاں گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش کیا۔ دینی تعلیم میں جامعہ تقویۃ الاسلام لاہور اور جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ سے درسِ نظامی کی تکمیل کی۔ آپ نے اسلامیات، سیاسیات، معاشیات اور نفسیات میں نمایاں تعلیمی امتیازات حاصل کیے، جن میں میر حسن میڈل اور محمد علی میڈل شامل ہیں۔
آپ نے تدریسی سفر جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ سے 1960 میں شروع کیا، پھر نائیجیریا میں 10 برس تک اعلیٰ تعلیمی عہدوں پر فائز رہے۔ پاکستان میں پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹس میں انگریزی و مینجمنٹ کے انسٹرکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور ٹیچرز ایسوسی ایشنز کے صدر و جنرل سیکرٹری رہے۔
1973 میں مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ منتخب ہوئے اور علامہ احسان الہیٰ ظہیر کی شہادت کے بعد 1987 میں قائم مقام امیر اور 1992 میں مستقل امیر منتخب ہوئے۔ آپ گزشتہ 32 برس سے جماعت کے امیر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ پیغام ٹی وی، قرآن ٹی وی، پشتو چینل اور یوکے چینل آپ کی قیادت میں وجود میں آئے۔
پروفیسر ساجد میر رابطہ عالم اسلامی کی ایگزیکٹو کونسل اور مجلس فقہ الاسلامی کے پاکستان سے واحد رکن تھے۔ دنیا بھر میں درجنوں اسلامی کانفرنسز میں پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں ترکی، سعودی عرب، امریکہ، یورپ، انڈونیشیا، بھارت اور عراق شامل ہیں۔
1994ء میں پہلی بار سینیٹر منتخب ہوئے اور لگاتار چھ بار ایوان بالا کے رکن رہے۔ سینیٹ کی مذہبی امور، سائنس و ٹیکنالوجی، کشمیر، گلگت بلتستان سمیت کئی اہم کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔ جنرل مشرف کے دور میں اصولی موقف اپناتے ہوئے ان کے خلاف واحد ووٹ دینا آپ کے استقلال کی روشن مثال ہے۔
آپ کی اہم تصانیف میں شامل ہیں:
آپ علم و عمل کا مرقع، نثر و نظم دونوں میں فصاحت کے حامل، اعلیٰ ظرف، نرم گفتار اور جرات اظہار کے پیکر تھے۔ ایوان بالا میں ان کی تقاریر علمی، فکری اور فصیح اسلوب کا نمونہ تھیں۔
پروفیسر ساجد میر 2 مئی 2025 کو سیالکوٹ میں اپنے آبائی گھر میں وفات پا گئے۔ ان کی عمر 87 برس تھی۔ وہ دو بیٹے، ایک بیٹی اور بیوہ کو سوگوار چھوڑ گئے۔