Aaj Logo

اپ ڈیٹ 03 مئ 2025 02:57pm

پاکستان اوربھارت تصادم کےقریب ہیں، پاکستانی ہائی کمشنر برائے لندن

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے، اور حالات ممکنہ تصادم کی جانب بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، لیکن اگر بھارت نے جارحیت کی تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔‘

ڈاکٹر فیصل نے ایک پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ پاکستان نے بھارت کو غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے، لیکن بھارتی ہٹ دھرمی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا، لیکن اپنی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ بھی نہیں کرے گا۔ ڈاکٹر فیصل نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نہیں نکلتا، پاک بھارت کشیدگی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

اگربھارت نے کارروائی کی تو 2019 جیسا جواب دیں گے، پاکستانی ہائی کمشنر برائے لندن**

پاکستان کے ہائی کمشنر برائے برطانیہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے حالیہ فالس فلیگ آپریشن پر شدید ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔ لندن میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت پہلگام فالس فلیگ جیسے ڈراموں کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنا چاہتا ہے، لیکن عالمی برادری ان کے اصل عزائم سے بخوبی آگاہ ہو چکی ہے۔بھارت کے تمام الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، ان کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر کسی قسم کی کارروائی کی کوشش کی تو اسے 2019 جیسا سخت اور منہ توڑ جواب ملے گا۔یہ کسی بھی خودمختار ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے دفاع میں فوری اور مؤثر کارروائی کرے۔

ڈاکٹر فیصل نےمزید کہا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، لیکن بھارت مسلسل ان قراردادوں کو نظر انداز کر رہا ہے۔بھارت سلامتی کونسل میں کیے گئے اپنے وعدے پورے کرنے سے انکاری ہے۔ مسئلہ کشمیر کا حل صرف کشمیری عوام کی رائے سے ممکن ہے۔

ہائی کمشنر نے عالمی برادری کو باور کرایا کہ پاکستان خطے میں جنگ نہیں چاہتا بلکہ پرامن حل اور شواہد کی بنیاد پر مذاکرات کا حامی ہے۔

امریکا نے پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالنے کا مطالبہ کردیا

پاکستان پر حملہ ہوا تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے، سفیرِ پاکستان، امریکہ

امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان پر حملہ ہوا تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جوہری طاقتیں آمنے سامنے آئیں تو حالات کیا ہوں گے کچھ نہیں کہا جاسکتا، بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔

پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے پاکستان کا واضح دوٹوک موقف بیان کردیا۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، ہم امن کے خواہاں ہیں تاہم اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، اگر پاکستان کے خلاف کسی قسم کی مہم جوئی ہوئی تو ہم بھرپور قوت سے اس کا جواب دیں گے۔

پاکستان کے سفیر نے سرحدوں پر غیر یقینی کی صورتحال پر کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے لیکن اگر 2 جوہری طاقتوں آمنے سامنے آئیں تو حالات کیا شکل اختیار کرتے ہیں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، ہماری معاشی ترقی امن کی متقاضی ہے لیکن ہم باوقار امن پر یقین رکھتے ہیں۔

بھارت کی جانب سے ویزا منسوخی سے مسائل جنم لے رہے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

رضوان سعید شیخ کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کی جانب سے تاحال کسی قسم کا کوئی بھی ثبوت پاکستان یا دنیا کے سامنے نہیں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتخابی مجبوریوں یا انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا، اگر 7 لاکھ فوج کی موجودگی بھی مقبوضہ کشمیر میں امن کو یقینی نہیں بنا سکتی تو یہ بھارت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گزشتہ سال پاکستان میں دہشت گردی کے تقریباً ایک ہزار واقعات پیش آئے، پاکستان نے دہشت گردی کی عالمی جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں اور اربوں ڈالر کا مالی نقصان اٹھایا۔

Read Comments