وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو اس بار فنٹاسٹک ٹی نہیں فنٹاسٹک مار ملے گی، پہلگام ڈرامے سے ہوا نکل چکی، واقعے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، بھارت کے ہر ایڈونچر کا بھرپور جواب دیں گے، بھارتی میڈیا رو رہا ہے پر کوئی بات نہیں سن رہا۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز ان سائٹ ود عامر ضیا“ میں میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ سفارتی محاذ پر کوششیں تیز ہوئی ہیں، رابطے بڑھے ہیں، دوست ممالک سے رابطے میں ہیں، کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں، اس بار فنٹاسٹک ٹی نہیں فنٹاسٹک مار ملے گی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بھارت پراکسیز کے ذریعے آپریٹ کرنے سے باز رہے، بھارتی او ٹی ٹی پلیٹ فارم، سوشل میڈیا کا حل ضرور نکالیں گے، بھارتی فلمیں نہ چلانے کا فیصلہ درست تھا، بھارتی گانے مکمل طور پر بند کیے جاچکے ہیں۔
وزیراطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام کی شفاف انکوائری کا کہا ہے، بھارتی میڈیا رو رہا ہے پر کوئی بات نہیں سن رہا، بھارتی میڈیا کو عالمی سطح پر بری طرح ناکامی ہوئی، ہمارا سلوگن ہے، ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں، بہار میں کاسٹ سسٹم پر مردم شماری کرائی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام پر اظہار افسوس کیا، جعفر ایکسپریس سانحے پر بھارت کیوں خاموش رہا؟۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پہلگام ڈرامے سے ہوا نکل چکی ہے، واقعے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، بھارت نے بغیر ثبوت کے الزام لگایا ہے، مودی کے سر پر جنگی جنون سوار ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہم بھارت کے ہر ایڈونچر کا بھرپور جواب دیں گے، پہلے فنٹاسٹک چائے پلائی تھی اب فنٹاسٹک مار لگائیں گے، افواج پاکستان بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے اس سوال کا جواب بھی دیا کہ پاکستان پر حملے کیلئے سرپرائز کا موقع کھونے کے بعد بھارت اب پاکستان میں دہشت گردی کرے گا؟
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کے لیے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدام کے طور پر بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
30 اپریل کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے خبردار کیا تھا کہ مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق بھارت پہلگام واقعے کو جواز بنا کر اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں جارحیت کا ارادہ رکھتا ہے۔