کراچی میں شاہ لطیف اور ملیر ندی بند کے قریب ایک گہرا کنواں دریافت ہوا ہے جس کے بارے میں پولیس نے بتایا کہ یہ کنواں ممکنہ طور پر تیل چوری یا گیس چوری کے لیے بنایا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق کنوئیں کے ارد گرد گیس سلنڈرز اور کنکشن لگانے کے آلات بھی ملے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہاں غیر قانونی سرگرمیاں ہو رہی تھیں۔
پولیس نے مزید بتایا کہ کنوئیں میں ایک شخص کی لاش بھی موجود ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے علاوہ، اطراف میں گیس کی بو بھی پھیل گئی تھی جس سے علاقے میں خطرے کی صورت حال پیدا ہوگئی تھی۔ ریسکیو اہلکاروں نے کنوئیں میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن گیس کی موجودگی کی وجہ سے انہیں مشکلات پیش آئیں۔
پارکو اور سوئی گیس کے اہلکار بھی موقع پر موجود ہیں۔ پارکو حکام کا کہنا ہے کہ کنوئیں کی جگہ سے ان کی لائن کافی دور ہے، اس لیے انہیں اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق، پلاٹ کے باہر سے دو گاڑیاں اور ایک موٹرسائیکل بھی ملی ہیں، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ یہ غیر قانونی سرگرمیاں کرنے والے افراد کا گروہ ہو سکتا ہے۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ کنوئیں میں اترنے اور چڑھنے کے لیے سیڑھیاں بنائی گئی تھیں، اور کنوئیں میں موجود لاش کو نکالنے کی کوشش بھی کی گئی، لیکن ناکامی کے بعد ساتھیوں نے فوراً 15 پر کال کی اور فرار ہوگئے۔ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور تمام متعلقہ اداروں سے تعاون حاصل کر رہی ہے۔