Aaj Logo

شائع 24 اپريل 2025 02:27pm

پہلگام حملے کے بعد بھارت میں انتہا پسندوں کا کشمیری طالبعلموں پر تشدد، ملک چھوڑنے کی دھمکیاں

پہلگام حملے کے بعد ہندو انتہا پسند آپے سے باہر ہوگئے اور کشمیری طالب علموں پر حملہ کرنے اور انہیں انڈیا چھوڑنے کی دھمکیوں پر اتر آئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کشمیری طلباء اور کاروباری افراد کو بھارت میں کھلے عام تشدد، دھمکیوں اور فوری طور پر ملک چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، پنجاب، اتر پردیش، کرناٹک، ہریانہ، دہلی، گجرات اور مہاراشٹرا جیسی مختلف بھارتی ریاستوں میں کشمیری طلباء اور کاروباری افراد پر ہندوتوا شدت پسندوں کی جانب سے حملے کیے جا رہے ہیں۔

ایک کشمیری طلباء تنظیم نے بتایا کہ ہمالیائی علاقے میں پہلگام کے مقام پر سیاحوں پر حملے کے بعد اب کشمیری طلباء کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور انہیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔

پہلگام حملے کی آڑ میں بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن، 1500 سے زائد کشمیری گرفتار

جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سربراہ ناصر خویہامی نے کہا کہ متعدد کشمیری طلباء کو ان کے کرائے کے گھروں اور یونیورسٹی ہاسٹلز سے نکالنے پر زور دیا گیا اور بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق ہماچل پردیش کی ایک یونیورسٹی میں کشمیری طلباء پر حملہ کیا گیا ہے، اور ہاسٹل کے دروازے توڑ کر انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بھارت کا ایک اور منصوبہ بے نقاب: پاکستانی قیدیوں کے جعلی انکاونٹر کی تیاری

اتراکھنڈ کے دارالحکومت دہرادون میں ”ہندو رکشا دل“ نامی ایک انتہا پسند گروپ کی دھمکیوں کے بعد تقریباً 20 کشمیری طلباء جان بچا کر ایئرپورٹ کی جانب بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ انتہا پسند گروپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر کشمیری مسلمان طلباء نے فوراً شہر نہ چھوڑا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

کشمیری سول سوسائٹی نے ان حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل نکالا جائے۔

Read Comments