بالوں کا گرنا یا گنج پن آج کل بہت سے افراد کے لیے ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے۔ لیکن اگر وقت پر صحیح اقدامات کیے جائیں اور روزمرہ زندگی میں چند آسان تبدیلیاں لائی جائیں تو دوبارہ بال اگنے کے امکانات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین اور انٹرنیٹ ذرائع سے حاصل کردہ یہ چند مؤثر ٹپس آپ کی مدد کر سکتی ہیں.
تربوز یورک ایسڈ کیسے کم کرتا ہے
روزانہ سر کی ہلکی مالش نہ صرف ذہنی سکون دیتی ہے بلکہ خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے، جو بالوں کی جڑوں (ہیئر فولییکلز) کو متحرک کر کے نئی نشوونما میں مدد دیتی ہے۔
ہمیشہ ایسے شیمپو اور کنڈیشنر کا انتخاب کریں جو سلفیٹ فری ہوں تاکہ بالوں کی قدرتی نمی اور تیل محفوظ رہیں اور بال کمزور نہ ہوں۔
کیا چرس سے کینسر کا علاج واقعی ممکن ہے؟ حقیقت جانئے
پالک، گاجر، انڈے اور دیگر سبزیاں جو لوٹین سے بھرپور ہوں، بالوں کو اندر سے مضبوط بنانے اور ان کی افزائش میں مدد دیتی ہیں۔
کیسٹر آئل میں موجود رسی نولیک ایسڈ بالوں کی جڑوں کو غذائیت فراہم کرتا ہے اور ان کی مضبوطی اور دوبارہ اگنے کے عمل کو سہارا دیتا ہے۔ اسے ہفتے میں دو بار سر پر لگا کر نرم مساج کریں۔
اسٹریٹنر، کرلر یا بار بار ڈرائیر کا استعمال بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ کوشش کریں کہ بالوں کو قدرتی حالت میں رکھیں تاکہ ان کی نشوونما متاثر نہ ہو۔
ہائیڈریٹ رہنا اور پروٹین سے بھرپور غذا (جیسے انڈے، دالیں، گوشت) لینا بالوں کو اندرونی طور پر صحت مند رکھتا ہے۔
گیلے بالوں کو سلجھانے کے لیے ہمیشہ چوڑے دندان والے کنگھے یا نرم برش کا استعمال کریں تاکہ ٹوٹ پھوٹ سے بچا جا سکے۔
پیاز کے جوس یا ایلوویرا جیل کے ماسک بالوں کی جڑوں میں خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں اور بالوں کی افزائش میں مدد دیتے ہیں۔ ہفتے میں ایک سے دو بار لگانا مفید ہے۔
سلک یا ساٹن کے تکیے کے غلاف کا استعمال بالوں کو ٹوٹنے اور رگڑ سے بچاتا ہے۔ روئی کے تکیے بالوں کی رگڑ اور خشکی کا سبب بن سکتے ہیں۔
اسٹریس اور ٹینشن بھی بالوں کے گرنے کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ یوگا، واک یا مراقبہ جیسے طریقے اپنائیں تاکہ ذہنی سکون حاصل ہو اور بال صحت مند رہیں۔
اگر آپ ان آسان اور قدرتی طریقوں کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں، تو ممکن ہے کہ آپ کے بال دوبارہ اگنے لگیں اور مضبوط بھی ہوں۔ یاد رکھیں، صبر اور مستقل مزاجی سے ہی نتائج حاصل ہوتے ہیں۔