پنجاب حکومت نے آئندہ سال لاہور میں بسنت کے تہوار کو محفوظ انداز میں منانے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محفوظ بسنت کے انعقاد کے حوالے سے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بسنت آئندہ سال فروری میں منانے کی تجویز زیر غور ہے، جس کے لیے دو مخصوص دن مختص کیے جا سکتے ہیں۔ اس دوران لاہور کے اندرون شہر کو بسنت کے مرکزی مقامات کے طور پر استعمال کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
موٹر سائیکل پر دو دن کی پابندی کی تجویز بھی زیر غور ہے تاکہ بسنت کے دوران کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
محفوظ بسنت کو یقینی بنانے کے لیے کئی اہم ایس او پیز بھی تیار کیے جا رہے ہیں،ایس او پیز کے مطابق پتنگ اور ڈور کی خرید و فروخت صرف ضلعی انتظامیہ کے رجسٹرڈ افراد ہی کر سکیں گے۔ڈور بنانے والے کاریگر کو بھی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا لازم ہوگا۔
موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی کوئٹہ میں بسنت میلہ سج گیا
ایس او پیز میں بتایا گیا ہے کہ ڈور کی تیاری میں شیشہ یا دیگر خطرناک مواد کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ڈور کی تیاری کے بعد ضلعی انتظامیہ اس کا معائنہ کرے گی تاکہ محفوظ مواد کی تصدیق ہو سکے۔
ان ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
راولپنڈی: بسنت پر ہوائی فائرنگ اور ڈور پھرنے سے 14 افراد زخمی، 260 افراد گرفتار
حکام کا کہنا ہے کہ اس سال کا بسنت فیسٹیول روایتی ثقافتی رنگ کے ساتھ مگر تحفظاتی اقدامات کے تحت منایا جائے گا تاکہ ماضی کی طرح کسی بھی قیمتی جان کا نقصان نہ ہو۔