اپنی پیشگوئیوں کے لیے مشہور آنجہانی نابینا بلغاریائی خاتون پیشگو بابا وانگا کا ایک بار پھر خطرناک دعویٰ سامنے آیا ہے۔ جس کے مطابق، صرف 63 سال بعد یعنی سال 2088 میں ایک نامعلوم وائرس دنیا میں پھیل جائے گا، جو انسانوں کو غیر معمولی تیزی سے بڑھاپے کی طرف لے جائے گا۔ اس وائرس کے باعث انسانی عمر کم ہو جائے گی اور لوگ جلد موت کے قریب پہنچنے لگیں گے۔
بابا وانگا کی یہ پیشگوئی اگرچہ آئندہ چھ دہائیوں بعد پوری ہونے کا امکان رکھتی ہے، لیکن موجودہ دور میں بدلتے ہوئے موسمی حالات، حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری اور لیبارٹریوں میں بنائے جانے والے مصنوعی وائرسز کے تناظر میں یہ دعویٰ سنجیدہ تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
وہ ممالک جہاں اگلے 20 سال میں اسلامی حکومت ہوگی، بابا وانگا کی ایک اور پیشگوئی وائرل
بابا وانگا، جن کا اصل نام وینجیلیا پاندیوا دیمیترووا تھا، 1911 میں پیدا ہوئیں۔ ان کا شمار مغرب میں ”بلقان کی نوسٹراڈیمس“ کے طور پر کیا جاتا ہے۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ بچپن میں ایک حادثے کے نتیجے میں ان کی بینائی چلی گئی تھی، جس کے بعد انہیں مستقبل دیکھنے کی صلاحیت حاصل ہو گئی۔
ان کی کئی پیشگوئیاں ماضی میں بڑی حد تک درست ثابت ہو چکی ہیں، جن میں 9/11 کا واقعہ، روسی آبدوز ”کرسک“ کی تباہی، باراک اوباما کا صدر بننا اور اندرا گاندھی کا قتل شامل ہیں۔
بابا وانگا کے اے آئی ورژن کی 2025 کیلئے بالکل ہی الگ پیشگوئیاں
بابا وانگا کی یہ پیشگوئیاں سائنسی نقطہ نظر سے متنازع ضرور ہیں، لیکن ان کی مقبولیت اور پچھلی درست پیشگوئیوں کی روشنی میں دنیا بھر میں ان پر توجہ دی جاتی ہے۔ آنے والے وقت میں یہ دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ ان میں سے کتنی پیشگوئیاں حقیقت کا روپ دھارتی ہیں۔