بھارتی ریاست کرناٹک کے بیلگاوی ضلع سے تعلق رکھنے والے اور سائبر فراڈ کا شکار بنے بزرگ جوڑے نے زندگی بھر کی جمع پونجی گنوانے پر خودکشی کرلی۔
بزرگ جوڑے نے سائبر کرائم کے اہلکار ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھوں 50 لاکھ روپے کے فراڈ کے بعد اپنی جان لے لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق فراڈ کا شکار ہونے کے بعد 83 سالہ شوہر نے اپنا گلا کاٹ لیا، جبکہ 79 سالہ خاتون نے زہر کھا کر خودکشی کرلی۔
رپورٹ کے مطابق جوڑے نے خودکشی سے قبل ایک نوٹ چھوڑا جس میں کہا گیا کہ وہ دہلی کرائم برانچ سے ہونے کا دعوی کرنے والے دھوکہ بازوں کی جانب سے دھمکیاں ملنے سے خوفزدہ تھے۔
ریاست اور حکومتی شخصیات کی فیک ویڈیوز بنانے میں ملوث ملزم گرفتار
فراڈ کرنے والوں نے دھوکے بازی کیلئے آن لائن ویڈیو کال کا طریقہ اختیار کیا۔ انہوں نے ویڈیو کال کے ذریعے بزرگ جوڑے سے رابطہ کیا، اور ان پر جرم میں ملوث ہونے کا جھوٹا الزام لگایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جوڑے کے فون اور آئی ڈی سے سمجھوتہ کیا گیا تھا اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ریٹائرڈ جوڑا جو مہاراشٹر سکریٹریٹ میں ملازمت کرتا تھا، انہوں نے دھوکہ بازوں کی طرف سے مانگے گئے ابتدائی 5 لاکھ روپے ادا کئے۔ تاہم، دھوکے باز دھمکیاں دیتے رہے اور مزید رقم مانگتے رہے، بالآخر فراڈ کرنے والے بزرگ جوڑے سے 50 لاکھ روپے لینے میں کامیاب ہوگئے۔
اس جوڑے کی نہ تو کوئی اولاد تھی اور نہ ہی قریبی خاندان تھا اور انہوں نے دھمکیوں اور بھتہ خوری کے بارے میں کسی کو آگاہ نہیں کیا تھا۔
بھارت مالیاتی فراڈ کا مرکز، سائبر کرائمز میں نمایاں اضافہ
پولیس نے ابتدائی طور پر یہ سوچا کہ یہ قتل کا معاملہ ہے لیکن خودکشی کا نوٹ ملنے اور جوڑے کے فون ریکارڈز کی جانچ پڑتال کے بعد انہوں نے اپنی تفتیش تبدیل کر دی۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا۔
نند گڈ کے ایک سینئر پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی ہے اور نکالی گئی کل رقم کا حساب لگا رہے ہیں۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے، جس کی تحقیقات جاری ہے۔