Aaj Logo

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2025 11:53pm

قومی اسمبلی اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر متضاد خبریں

قومی سلامتی کمیٹی پر بریفنگ کے لیے قومی اسمبلی ہال کو چیمبر بنانے کی قرارداد منظورکر لی گئی ہے، یہ قرار داد طارق فضل چوہدری نے پیش کی۔ دوسری جانب اسمبلی اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

وزارت خزانہ نے آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز زیرغور نہ ہونے کے اعلان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خزانہ نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا، اس حوالے سے خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، یہ کہا کہ فی الوقت تنخواہوں میں اضافے کی تجویز زیر غور نہیں۔

قومی سلامتی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کے اعلان پر پی ٹی آئی میں تضاد

آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے بری خبر؟

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترسیلات زر سے متعلق حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی لین دین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ 2023 میں نگران حکومت کے دوران بھی اس پر کارروائی کی گئی تھی، اور موجودہ حکومت نے اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر اس پالیسی کو مزید آگے بڑھایا ہے۔

وزیر خزانہ کے مطابق، ایکسچینج کمپنیوں کو ضابطے کے تحت لانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے ان کے سرمائے میں اضافہ کیا ہے تاکہ صرف مستند کمپنیاں ہی کاروبار کر سکیں۔ مزید برآں، 10 بینکوں کو ایکسچینج کاونٹر قائم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ ان اقدامات کے بعد حوالہ ہنڈی کے غیر قانونی کاروبار میں نمایاں کمی آئی ہے اور اب ترسیلات زر فارمل چینلز کے ذریعے ہی آ رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2023-24 میں اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر 30.02 بلین ڈالرز تھیں، جو رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بڑھ کر 35 سے 36 بلین ڈالرز تک پہنچ گئی ہیں۔ وزیر خزانہ نے اس اضافے کو حکومتی پالیسیوں اور اقدامات کا نتیجہ قرار دیا۔

سانحہ جعفرایسکپریس؛ استعفے سے معاملہ حل ہوتا ہے تو میں استعفی دینے کو تیار ہوں، خواجہ آصف

اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں یا الاؤنسز میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، نہ ہی پے اسکیل پر نظرثانی کی جا رہی ہے۔ تاہم، ملازمین کے لیے ہائرنگ اور سیلنگ کی حد میں اضافے کا معاملہ زیر غور ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مالی سال 2024 میں پاکستان نے 11,475 ملین ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ واپس کیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ دستاویزات کے مطابق، جون 2023 تک ملک کے غیر ملکی قرضے اور واجبات 126,141 ملین ڈالرز تھے، جو جی ڈی پی کا 43.03 فیصد بنتے ہیں۔

وزارت تجارت نے بھی گزشتہ 5 سال کے تجارتی خسارے کی تفصیلات پیش کیں، جن کے مطابق اس دوران 154 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا۔ اس عرصے میں پاکستان کی برآمدات 136 ارب ڈالر اور درآمدات 291 ارب ڈالر رہیں، جن میں اضافے کی بنیادی وجہ معاشی نمو قرار دی گئی۔

وزیرتجارت جام کمال

اجلاس کے دوران موجودہ حکومت کے پہلے سال میں درآمدی چینی کی تفصیلات اسمبلی میں پیش کی گئیں۔

وزیرتجارت جام کمال نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے بھارت سے بھی 50 ہزار ٹن چینی درآمد کی۔

وفاق میں بہتر تعلقات کیلئے پیپلزپارٹی کا پنجاب میں پاور شیئرنگ کا مطالبہ

جام کمال نے کہا کہ مارچ 2024 سے جنوری 2025 تک 3 ہزار140 میٹرک ٹن چینی درآمد کی گئی، چینی کی درآمد پر 3 ملین ڈالرز سے زائد رقم خرچ ہوئی۔

وزیر تجارت نے بتایا کہ چینی تھائی لینڈ، یواے ای، امریکا، برطانیہ سے درآمد کی گئی، ڈنمارک، فرانس، سوئٹزرلینڈ اور جنوبی کوریا سے چینی درآمد کی گئی۔

Read Comments