پاکستان میں ٹیلنٹ کی ناقدری کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے فٹبالر محمد ریاض آج ہنگو میں جلیبیاں بیچنے پر مجبور ہیں۔ حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کی عدم توجہی کے باعث قومی سطح کے کھلاڑی مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔
محمد ریاض نے بتایا کہ وہ 2018 کی ایشین گیمز سمیت درجنوں بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ قطر، بحرین، جاپان اور بھارت سمیت 30 ممالک کے خلاف کھیل چکے ہیں۔
محمد ریاض نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نئے ٹیلنٹ کی تربیت کے لیے سابق کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے۔
اس معاملے پر وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے محمد ریاض کو ملاقات کے لیے بلا لیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے قومی فٹبالر محمد ریاض کو وزیراعلیٰ ہاؤس مدعو کرلیا۔
محمد ریاض کو وزیراعلیٰ نے مالی معاونت کے طور پر چیک فراہم کیا اور انہیں سرکاری کوچ کی نوکری دینے کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ محمد ریاض جیسے باصلاحیت کھلاڑی ہمارا قومی اثاثہ ہیں اور صوبائی حکومت ان جیسے نوجوانوں کی ہر ممکن سرپرستی کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ محمد ریاض کو کوچ مقرر کرنے کا مقصد ان کے تجربے اور مہارت سے فائدہ اٹھانا ہے، تاکہ مزید نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کو فروغ دیا جا سکے۔
تقریب میں صوبائی وزیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان سید فخر جہاں بھی موجود تھے۔
محمد ریاض نے حکومت کی اس معاونت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مدد ان کے لیے نہ صرف حوصلہ افزائی کا باعث بنی بلکہ وہ مزید نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔