امریکا کرپٹو کرنسی ریزرو کا عالمی دارالحکومت بنے گا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بٹ کوائن اسٹریٹجک ریزرو کے قیام کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا نئے ڈیجیٹل اثاثوں کے قیام پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خزانہ، کامرس اضافی بٹ کوائن اثاثوں کیلئے کام کریں گے۔
اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان ڈیوڈ ساکس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ اس ریزرو کو وفاقی حکومت کی ملکیت بٹ کوائن سے سرمایہ کاری کی جائے گی جسے فوجداری یا شہری اثاثوں کی ضبطی کی کارروائی کے حصے کے طور پر ضبط کیا گیا تھا۔
جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی کرپٹو سمٹ کے شرکاء کو توقع ہے کہ یہ تقریب ٹرمپ کے لیے باضابطہ طور پر بٹ کوائن اور چار دیگر کرپٹو کرنسیوں پر مشتمل اسٹریٹجک ریزرو بنانے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کرنے کے لیے ایک اسٹیج کے طور پر کام کرے گی۔
ٹرمپ کا سرکاری ریزرو میں شمولیت کیلئے 5 کرپٹو کوائنز کا اعلان، ’بٹ کوائن 5 لاکھ ڈالر تک جاسکتا ہے
رواں ہفتے کے اوائل میں ٹرمپ نے پانچ ڈیجیٹل اثاثوں کے ناموں کا اعلان کیا تھا جن کے بارے میں وہ توقع کرتے ہیں کہ وہ اس ریزرو میں شامل ہوں گے، جس سے ہر ایک کی مارکیٹ ویلیو میں اضافہ ہوگا۔ صدر نے کہا کہ پانچ بٹ کوائن، ایتھر، ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو ہیں۔
یہ واضح نہیں ہے کہ اس طرح کا ریزرو کس طرح کام کرے گا یا اس سے ٹیکس دہندگان کو کس طرح فائدہ ہوگا۔ ساکس نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس اس طرح کے ریزرو میں اپنے حصص کی قدر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی حکمت عملی ہوگی، تاہم اس کی تفصیلات پیش نہیں کی جائیں گی۔
ٹرمپ کا پلان اُلٹا پڑ گیا، بٹ کوائن سمیت کئی کرپٹو کرنسیز کی قیمتیں زمین پر آگئیں
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ریزرو میں جمع کردہ کسی بھی بٹ کوائن کو فروخت نہیں کرے گا۔ اسے قیمت کے اسٹور کے طور پر رکھا جائے گا۔ ساکس نے کہا کہ ریزرو کرپٹو کرنسی کے لئے ڈیجیٹل فورٹ ناکس کی طرح ہے جسے اکثر ڈیجیٹل گولڈ کہا جاتا ہے۔