Aaj Logo

شائع 07 مارچ 2025 11:54am

والدین کو اولڈ ہوم چھوڑنے والے کیا وجہ بتاتے ہیں؟

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ، جو حاجی محمد حنیف طیب صاحب کی قیادت میں 1983 میں قائم ہوا، گزشتہ 40 سالوں سے دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت میں مصروفِ عمل ہے۔

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ نے اپنی فلاحی سرگرمیوں کو مختلف شعبوں میں پھیلایا ہے، جن میں شامل ہیں، طبی سہولیات، بچوں اور نوجوانوں کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنا، غذائی قلت کا شکار خاندانوں کی مدد، اولڈ ایج ہومز، قدرتی آفات یا دیگر ہنگامی صورتحال میں فوری مدد، بے سہارا بچوں کے لیے محفوظ مستقبل کی تعمیر، یہ خدمات نہ صرف کراچی بلکہ پورے پاکستان میں ٹرسٹ کی شاخوں کے ذریعے بلا تعطل جاری ہیں۔

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیرِ انتظام اولڈ ایج ہومز میں وہ بزرگ رہائش پذیر ہیں، جنہیں مختلف وجوہات کی بنا پر ان کے اپنے گھر والوں نے چھوڑ دیا ہے۔

اسپیشل سحری ٹرانسمیشن میں شہریارعاصم شہریار عاصم نے غفار سعیدی، صدر المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ سندھ، سے سوال کیا کہ ’ کیا آپ نے کبھی ان افراد سے پوچھا کہ وہ اپنے والدین کو کیوں چھوڑ کر جا رہے ہیں؟’

اس پر غفار سعیدی نے جواب دیا کہ ’یہ بہت تکلیف دہ باتیں ہیں۔ ہم بزرگوں سے یا وہاں آنے والے مہمانوں سے ایسے سوالات نہیں کرتے، کیونکہ یہ ان کے زخموں کو ہرا کر دیتا ہے۔‘

انہوں نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے اولڈ ایج ہوم میں ایک ایسے بزرگ بھی مقیم ہیں، جن کے8 بیٹے ہیں، لیکن کوئی انہیں اپنے پاس رکھنے کو تیار نہیں۔ یہ صورتِ حال نہایت افسوسناک ہے، جبکہ دین ہمیں سکھاتا ہے کہ والدین کو ’اف‘ تک نہ کہو۔‘

غفار سعیدی نے وضاحت کی کہ کچھ کیسز میں والدین کو اولڈ ایج ہوم میں بھیجنے کے پیچھے خاندانی مسائل بھی ہوتے ہیں، مثلاً گھروں کی تنگی ، اگر گھر چھوٹا ہو اور وہاں پہلے ہی کئی افراد رہ رہے ہوں، تو بزرگوں کو الگ جگہ دینے میں مشکلات درپیش آتی ہیں۔

المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اپنی تمام سرگرمیوں میں ایک بنیادی اصول پر کاربند ہے، ’انسانیت کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے۔‘ یہی وجہ ہے کہ ادارہ ان بے سہارا بزرگوں کو عزت و احترام کے ساتھ رہنے کے لیے محفوظ اور آرام دہ ماحول فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

یہ ٹرسٹ ایک روشن مثال ہے کہ معاشرے میں بھلائی پھیلانے کے لیے صرف ایک نیک نیت اور مسلسل جدوجہد درکار ہوتی ہے۔

Read Comments