سینیٹر شیری رحمان کہتی ہیں خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ دہشت گردی نے سر اٹھا لیا، دعا کے ساتھ دوا بھی کرنی پڑے گی۔ القاعدہ کو جنوبی ایشیا سے ہم نے نکالا، کریڈٹ بھی نہیں ملتا۔ پاکستان عالمی دہشت گردی انڈیکس پر دوسرے نمبر پرآیا۔ یہ ملک کی بقا کا مسئلہ ہے، بے شک ان کیمرہ بریفنگ ہو لیکن بریفنگ لازمی ہونی چاہیے۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ خطرے کی گھنٹی بج گئی، دہشت گردی نے سر اٹھالیا، دعا کے ساتھ دوا بھی کرنی پڑے گی ۔ حالیہ بڑھتی دہشتگردی پر سیرحاصل گفتگو ہونی چاہیے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہاؤس میں متعلقہ آفیشلز سے بریفنگ کروا لیں، بے شک ان کیمرہ بریفنگ ہو لیکن بریفنگ لازمی ہونی چاہیے، ملک میں دہشت گردی کا ناسور پھر سےاٹھ رہا ہے، اس ہاؤس کوفعال بنائیں اورممبرز کی حاضری کو یقینی بنائیں۔
انھوں نے کہا کہ القاعدہ کو جنوبی ایشیا سے ہم نے نکالا، کریڈٹ بھی نہیں ملتا۔ پاکستان عالمی دہشت گردی انڈیکس پر دوسرے نمبر پرآیا ۔پاکستان عالمی دہشت گردی انڈیکس پر دوسرے نمبر پرآیا، یہ پورے ملک اور بقا کا مسئلہ ہے۔
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر عون عباس بپی کی گرفتاری کا معاملہ اُٹھ گیا
سینیٹرعون عباس بپی کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی ارکان نے سینیٹ اجلاس سے بائیکاٹ کیا، شبلی فرازنے کہا کہ عون بپی کو آج صبح اُن کے گھرسے اٹھایا گیا۔ ہم اِس کی مذمت کرتے ہیں۔
سینیٹرشبلی فرازنے کہا کہ عون بپی کو آج صبح ساڑھے آٹھ بجے اُن کے گھر سے اٹھایا گیا، اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے۔ پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے ہیں توعملدرآمد نہیں ہوتا۔ چیئرمین سینیٹ کو گرفتاری سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔ وزیرقانون بتائیں کہ لوگوں کو کیوں اٹھایا جارہا ہے؟
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ غیرقانونی شکار کی ایف آئی آر پرعون عباس کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عون عباس بپی کو غیرقانونی طور پر نہیں اٹھایا گیا۔ عون عباس پبی کو بہاولپور پولیس نے وائلڈ لائف کے مقدمے میں گرفتار کیا ہے۔ شکار کرنے پر گرفتاری ہوئی جو چولستان میں ایک بڑا سیریس مسئلہ ہے۔
ایوان کی کارروائی کے دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور سینیٹر منظور کاکڑ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرز واک آؤٹ ختم کرکے جیسے ہی ایوان میں واپس آئے۔ عون عباس کے معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر دوبارہ پھر واک آوٹ کر گئے۔
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر دنیش کمار نے اقلیتی تاجروں کو رمضان میں سستے بازار لگانے کی اپیل کردی ۔
سینیٹر افنان اللہ بولے یہ مسلمانیت کا معاملہ نہیں، فنانس کا اصول ہے۔ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ندیم بھٹو بولے رمضان میں شیطان بند تو ہوتا ہے، منافع خوری کون کرتا ہے؟
دنیش کمار نے کہا کہ شرم آتی ہے مسلمان کیوں اتنی منافع خوری کرتے ہیں، سینیٹ اجلاس کے دوران مہنگائی پر قابو نہ پانے پر تمام حکومتی ارکان ملزم ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اچانک کیا ہو گیا ہے چینی غائب ہو گئی، غریبوں کیلئے 20 ارب روپے رکھے گئے تھے وہ کہاں ہیں؟
گھنٹیاں بجانے کے باوجود ایوان میں کورم پورا نہ ہوا۔ ڈپٹی چیئرمین نے اجلاس آٹھ مارچ تک ملتوی کردیا۔