Aaj Logo

شائع 06 مارچ 2025 12:20pm

جیل میں تعلیم مکمل کرنے والے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی جنید بلند کون؟

پاکستان کی سیاست میں کچھ شخصیات نے اپنی جدوجہد، قربانی اور استقامت کی وجہ سے نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ انہی میں سے ایک نام ’جنید بلند‘ کا ہے، جو میرپورخاص، سندھ کی سیاسی اور سماجی زندگی میں ایک معتبر حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کی زندگی مشکلات اور آزمائشوں کا ایک ایسا سفر ہے جو ثابت کرتا ہے کہ اگر عزم، حوصلہ اور مستقل مزاجی ہو تو کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی۔

آج نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں جنید بلند نے اپنی زندگی کے بہت سے پہلو کھول کے رکھ دیے جو آج تک کافی لوگ نہیں جانتے تھے، پروگرام کے میزبان شہریارعاصم نے بھی سیاسی زندگی کو کانٹوں پر چلنے کے مترادف قرار دیا۔

ابتدائی زندگی اور سیاست میں قدم

جنید بلند نے بتایا کہ انہوں نے اپنی سیاسی وابستگی کا آغاز نویں جماعت میں کیا، جب وہ ذوالفقار علی بھٹو کے نظریات اور ان کی عوامی سیاست سے متاثر ہوئے۔ ان کے سینئر جہانگیر مغل صاحب کے ساتھ قریبی تعلق نے انہیں سیاسی سرگرمیوں میں مزید متحرک کیا۔ یہی دور تھا جب ان کی سوچ کو ایک نظریاتی سمت ملی اور انہوں نے عوامی حقوق کی جدوجہد میں خود کو وقف کرنے کا فیصلہ کیا۔

پیپلز پارٹی کا احتجاج کام کرگیا، حکومت کی کل وزیراعظم کے ایوان میں آنے کی یقین دہانی

اسٹوڈنٹ سیاست سے جیل کی آزمائش تک

انہوں نے بتایا کہ اسٹوڈنٹ سیاست میں سرگرم ہوتے ہی انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب وہ فرسٹ ایئر میں تھے، تو پہلی بار انہیں جیل جانا پڑا۔ جیل ایک عام انسان کی زندگی کو مفلوج کر سکتی ہے، لیکن جنید بلند کے لیے یہ ایک نیا سبق تھا۔ تقریباً پانچ سال قید کاٹنے کے دوران انہوں نے ہمت نہیں ہاری بلکہ اسی دوران انٹر، گریجویشن اور ماسٹرز مکمل کیا۔ یہ ان کی استقامت اور علم سے لگن کا ثبوت ہے کہ انہوں نے قید کے باوجود اپنی تعلیم کو جاری رکھا۔

بے نظیر بھٹو کی نظر میں جنید بلند

جب بے نظیر بھٹو میرپورخاص کے دورے پر آئیں، تو انہوں نے جنید بلند کی جدوجہد کو تسلیم کرتے ہوئے جلسے میں ان کا ذکر کیا اور ان کے عزم کو سراہا۔ اس وقت وہ جیل میں تھے، لیکن ان کے لیے یہ ایک بڑا اعزاز تھا کہ ایشیا کی اتنی بڑی لیڈر نے ان کی قربانیوں کو تسلیم کیا۔ بے نظیر بھٹو نے ان کے والد کو دبئی بھی مدعو کیا، جو اس بات کا ثبوت تھا کہ پارٹی قیادت انہیں کتنی قدر کی نگاہ سے دیکھتی تھی۔

پیپلز پارٹی ایک ساتھ دو اہم سفارتی محاذوں پر، صدر زرداری چین اور بلاول امریکہ میں متحرک

ذاتی زندگی کے سخت امتحانات

سیاست کی راہ میں مشکلات تو تھیں ہی، مگر ذاتی زندگی میں بھی جنید بلند کو سخت آزمائشوں سے گزرنا پڑا۔ جیل میں رہنے کے دوران ان کی والدہ کو کینسر ہوگیا اور دو بڑے آپریشن ہوئے۔ جب وہ پانچ سال بعد جیل سے رہا ہوئے، تو محض پندرہ دن بعد ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا۔ یہ ان کے لیے ایک ناقابلِ فراموش صدمہ تھا، مگر انہوں نے اپنی والدہ کی دعاؤں اور اپنی جدوجہد کے عزم کو کمزور نہیں ہونے دیا۔

سیاسی کیریئر اور عوامی خدمت

جنید بلند نے پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے سیاست میں فعال کردار ادا کیا اور ضلع میرپورخاص کے جنرل سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ، وہ میرپورخاص میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر بھی رہے اور عوامی خدمت میں پیش پیش رہے۔ سندھ حکومت میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کے طور پر بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور میرپورخاص کے عوام کے مسائل حل کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔

پیپلز پارٹی نے متنازع پیکا ایکٹ کے حق میں ووٹ دیا، بیرسٹر علی ظفر

استقامت اور قربانی کی علامت

جنید بلند کا عزم پختہ تھا اور کسی بھی مشکل کو شکست دینے کے لیے ہردم۔ سیاست میں ان کا سفر ایک عام طالبعلم سے لے کر ایک اہم سیاسی رہنما تک کا ہے، جس میں قید و بند، تعلیم، والدہ کی بیماری، اور ذاتی قربانیاں شامل ہیں۔ وہ آج بھی اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوام کی خدمت کے لیے وقف ہیں۔

Read Comments