Aaj Logo

شائع 05 مارچ 2025 07:23am

عرب سمٹ میں غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی مسترد، فلسطین میں انتخابات کرانے کی تجویز

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عالم عرب کے رہنماؤں کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس میں غزہ کی تعمیر نو اور وہاں غیرجانبدار فلسطینی حکومت کے قیام پر غور کیا گیا، جبکہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کردیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اجلاس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے ترپن ارب ڈالر لاگت کا تخمینہ لگایا گیا، جبکہ فلسطین میں غیرجانبدار حکومت کے قیام کے لیے انتخابات کرانے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔

اجلاس میں عرب وزرائے خارجہ سمیت عراق کے صدر عبداللطیف رشید، بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ، کویتی امیر کے نمائندے مشعل الاحمد الجابر اور ولی عہد شہزادہ صباح خالد الحمد، شام کے صدر احمد الشرع نے شرکت کی۔

حماس نے قاہرہ میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے فلسطین میں انتخابات کرانے کی تجویز کو خوش آئند قرار دیا۔

نیوزی لینڈ جیسا بڑا واقعہ دہرانے کی دھمکی، آسٹریلیا کی مساجد میں سیکورٹی ہائی الرٹ

سعودی عرب کا فلسطینی علاقوں میں بین الاقوامی تحفظ اور امن فوج کی تعیناتی کا مطالبہ

سعودی عرب کی کابینہ نے قاہرہ میں ہونے والے غیر معمولی عرب لیگ سربراہی اجلاس کے فیصلوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے، جس میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کرتے ہوئے جنگ کے تباہ کن نتائج کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

کابینہ نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور ان کے جائز حقوق کی بحالی پر زور دیا، جن میں 1967 کی سرحدوں پر مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا حق شامل ہے۔

اسرائیل نے غزہ جنگ بندی میں توسیع کی امریکی تجویز مان لی، حماس کا اسرائیلی شرائط پر اعتراض

عرب لیگ کے اجلاس کے اختتامی بیان میں فلسطینی علاقوں میں بین الاقوامی تحفظ اور امن فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں مصر کی جانب سے غزہ کے حوالے سے پیش کردہ منصوبے کو فلسطین اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں منظور کیا گیا، جبکہ فلسطینی عوام کے حقوق کی تکمیل کے لیے منصفانہ اور جامع امن کے قیام پر زور دیا گیا۔

اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ شدت اختیار کرگیا، مالی بحران کی شکار کمپنیاں فلسطینی لیبل سے دھوکہ دینے لگیں

ریاض میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی بندش کے فیصلے کی مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، بین الاقوامی احتساب کے طریقہ کار کو فعال کرے اور امداد کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائے۔

Read Comments