اڈیالہ جیل میں بانی پی آئی اور بشری بی بی کی پارٹی رہنماؤں،وکلاء سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے آغاز پر ہی بشری بی بی نے فیصل چوہدری کو کہا آپ ہماری پٹیشنزسے الگ ہو جائیں۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں ملاقات کے آغاز پر ہی بشری بی بی نے وکیل فیصل چوہدری کو کہا آپ ہماری پٹیشنز سے الگ ہو جائیں، بشری بی بی کی وکلا سے بات چیت میں کہا گیا کہ ہمیں سیاسی وکیل کی ضرورت نہیں، کل وقتی پروفیشنل وکیل کی ضرورت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشری بی بی نے وکیل سے کہا کہ اتنے دن ہماری ملاقات بند رہی آپ لوگوں نے کیا کیاَ؟
بانی ڈیل نہ کرنے کے مؤقف پر قائم ہیں، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی نے وکیل سلمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ ہمیں پروفیشنل وکیل کا نام بتائیں جو ہماری پٹیشنز اور جیل کے معاملات کو دیکھے۔ پارٹی اپنے بیانیے کو مزید مؤثر کرے، اس طرح معاملات حل نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے بات چیت کے دوران کہا کس طرح سابق وزیراعظم کی ملاقات روکی جاسکتی ہے، جو سلوک کیا جا رہا ہے، وہ سب کے سامنے ہے، اگر میری ملاقات روکی جاتی ہے تو پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا جیل کے باہر احتجاج کرنا چاہیئے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بات چیت کے دوران کہا ورکرز صرف میری رہائی دیکھنا چاہتے ہیں، جبکہ بشری بی بی نے کہا کہ میرے 4 فوکل پرسن ہیں، ان کے علاوہ کوئی نہیں، رائے سلمان کھرل، مبشر مقصود اعوان، نعیم پنجھوتہ، خالد یوسف چوہدری میرے فوکل پرسن ہیں۔