Aaj Logo

شائع 01 مارچ 2025 11:49am

روزے کا نیند پر کیا اثر پڑتا ہے؟

رمضان کے دوران ہمارا معمول بدل جاتا ہے، اور اس کے اثرات ہماری نیند پر بھی پڑتے ہیں۔ کچھ لوگ شکایت کرتے ہیں کہ دن میں زیادہ نیند آتی ہے، تو کچھ کے لیے رات کی نیند متاثر ہو جاتی ہے۔ لیکن اس کی اصل وجوہات کیا ہیں؟

رمضان میں نیند متاثر ہونے کی بڑی وجوہات میں کھانے پینے کے اوقات بدل جانا ہے۔

صبح سحری کے لیے جاگنا اور رات دیر تک جاگنا عام معمول بن جاتا ہے، جس کی وجہ سے نیند کا دورانیہ کم ہو سکتا ہے۔

روزہ رکھ کر پورا دن توانا رہنے کے لیے چند آسان تجاویز

یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ رمضان ہر سال 11 دن پہلے آتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ کبھی یہ گرمیوں میں آتا ہے اور کبھی سردیوں میں، گرمیوں میں دن لمبے ہوتے ہیں، روزے کا وقت زیادہ ہوتا ہے، اور نیند کم ہو سکتی ہے، جبکہ سردیوں میں راتیں لمبی ہونے کی وجہ سے نیند کا وقت زیادہ مل جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان میں نیند کی کمی اس وقت زیادہ محسوس ہوتی ہے جب ہم اپنی نیند کا خیال نہیں رکھتے۔ اگر ہم دن میں قیلولہ کریں اور رات کی نیند پوری نہ کریں، تو نیند کا معیار متاثر ہو سکتا ہے۔

رات کو دیر سے کھانے سے نیند میں خلل پیدا ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر چکناہٹ اور میٹھے کھانے زیادہ کھائے جائیں۔ طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ افطار کے بعد جلدی کھانے کو ترجیح دی جائے تاکہ جسم کو ہضم کرنے کا وقت ملے اور نیند متاثر نہ ہو۔

روزے کے دوران پانی کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے؟

رات میں کم از کم 4 سے 5 گھنٹے نیند لینے کی کوشش کریں، سونے سے پہلے زیادہ کھانے اور کیفین (چائے، کافی) سے پرہیز کریں، کمرے میں اندھیرا اور سکون کا ماحول بنائیں تاکہ نیند جلد آئے، دن میں مختصر قیلولہ ضرور کریں، مگر بہت زیادہ نہ سوئیں تاکہ رات کی نیند متاثر نہ ہو۔

Read Comments