ویک اینڈ پر چھولے بنانے کا موڈ ہو یا سالگرہ کا مزیدار کیک بنانا ہو بیکنگ سوڈا اکثر کھانوں کو ذائقہ دینے کےلیے کچن میں استعمال ہوتا ہے۔
بیکنگ سوڈا (سوڈیم بائیکاربونیٹ) عام طور پر استعمال ہونے والا جزو ہے جو کھانے کی تیاری کے ساتھ ساتھ صفائی، اور صحت کے کئی مسائل کے حل میں مدد دے سکتا ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال نظام انہضام اور عمومی صحت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ اس کے مضر اثرات درج ذیل ہیں۔
کیا رات کا کھانا چھوڑنا وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے یا اسے مشکل بناتا ہے؟
زیادہ مقدار میں بیکنگ سوڈا استعمال کرنے سے پیٹ میں گیس، اپھار، اور بدہضمی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
سوڈیم کا زیادہ استعمال جسم میں پوٹاشیم کی کمی کاسب بن سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے انسان کمزوری ۔ تھکاوٹ اور پٹھوں میں درد کا شکار ہوسکتا ہے۔
بیکنگ سوڈا کا زیادہ استعمال معدے کی جلن اور آنتوں میں تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔
بیکنگ سوڈا میں نمک (سوڈیم) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اور زیادہ مقدار میں اس کا استعمال خون میں سوڈیم کی سطح بڑھا سکتا ہے، جو بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
بیکنگ سوڈا کی زیادہ مقدار گردوں پر بوجھ ڈال سکتی ہے، خاص طور پر اگر کسی کو گردے کی بیماری ہو تو یہ حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔
بیکنگ سوڈا کا زیادہ استعمال معدے کی بیماریوں جیسے کہ معدے کی جلن اور معدے کے السر کو بڑھا سکتا ہے۔
بعض افراد بیکنگ سوڈا کے استعمال سے الرجی کا شکار ہو سکتے ہیں، جس سے جلد پر خارش، سرخی اور سوجن پیدا ہو سکتی ہے۔
بیکنگ سوڈا ایک عام طور پر دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اگر زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں کے اینیمیل (enamel) کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ایک دن میں کتنا بیکنگ سوڈا استعمال کرنا چاہے؟
پورے دن میں آدھے چمچ سے زیادہ بیکنگ سوڈا کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
=