Aaj Logo

شائع 28 فروری 2025 01:13pm

بیکنگ سوڈا فائدہ مند ہی نہیں نقصان دہ بھی ہے

ویک اینڈ پر چھولے بنانے کا موڈ ہو یا سالگرہ کا مزیدار کیک بنانا ہو بیکنگ سوڈا اکثر کھانوں کو ذائقہ دینے کےلیے کچن میں استعمال ہوتا ہے۔

بیکنگ سوڈا (سوڈیم بائیکاربونیٹ) عام طور پر استعمال ہونے والا جزو ہے جو کھانے کی تیاری کے ساتھ ساتھ صفائی، اور صحت کے کئی مسائل کے حل میں مدد دے سکتا ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال نظام انہضام اور عمومی صحت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ اس کے مضر اثرات درج ذیل ہیں۔

کیا رات کا کھانا چھوڑنا وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے یا اسے مشکل بناتا ہے؟

پیٹ کی خرابی

زیادہ مقدار میں بیکنگ سوڈا استعمال کرنے سے پیٹ میں گیس، اپھار، اور بدہضمی کی شکایت ہو سکتی ہے۔

پوٹاشیم کی کمی

سوڈیم کا زیادہ استعمال جسم میں پوٹاشیم کی کمی کاسب بن سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے انسان کمزوری ۔ تھکاوٹ اور پٹھوں میں درد کا شکار ہوسکتا ہے۔

معدے میں جلن

بیکنگ سوڈا کا زیادہ استعمال معدے کی جلن اور آنتوں میں تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔

بلڈ پریشر میں اضافہ

بیکنگ سوڈا میں نمک (سوڈیم) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اور زیادہ مقدار میں اس کا استعمال خون میں سوڈیم کی سطح بڑھا سکتا ہے، جو بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

گردے پر اثرات

بیکنگ سوڈا کی زیادہ مقدار گردوں پر بوجھ ڈال سکتی ہے، خاص طور پر اگر کسی کو گردے کی بیماری ہو تو یہ حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔

معدے کی بیماریوں کا خطرہ

بیکنگ سوڈا کا زیادہ استعمال معدے کی بیماریوں جیسے کہ معدے کی جلن اور معدے کے السر کو بڑھا سکتا ہے۔

الرجک ردعمل

بعض افراد بیکنگ سوڈا کے استعمال سے الرجی کا شکار ہو سکتے ہیں، جس سے جلد پر خارش، سرخی اور سوجن پیدا ہو سکتی ہے۔

دانتوں کی صحت

بیکنگ سوڈا ایک عام طور پر دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اگر زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں کے اینیمیل (enamel) کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ایک دن میں کتنا بیکنگ سوڈا استعمال کرنا چاہے؟

پورے دن میں آدھے چمچ سے زیادہ بیکنگ سوڈا کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

=

Read Comments