Aaj Logo

شائع 24 فروری 2025 12:31pm

ایف پی سی سی آئی کی بجٹ تجاویز وزارت تجارت کو ارسال، کسٹم ڈیوٹیز میں کمی کی سفارش

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے لیے وزارت تجارت کو اپنی ٹیرف تجاویز ارسال کر دی ہیں، جن میں مختلف اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی سفارش کی گئی ہے۔

ایف پی سی سی آئی نے تجویز دی ہے کہ چائے کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی کو 11 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کیا جائے تاکہ اس کی قیمتوں میں استحکام پیدا ہو۔ اسی طرح، میڈیکل ڈیوائسز اور ادویات سازی کے خام مال کی درآمد پر بھی کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کے مطابق، ادویات کے خام مال پر عائد 20 فیصد کسٹم ڈیوٹی کو کم کرکے 5 فیصد کیا جائے جبکہ 6 فیصد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے مقامی سطح پر ادویات کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور عوام کو سستی ادویات دستیاب ہوں گی۔

ایف پی سی سی آئی نے موٹر سائیکل کے پرزہ جات پر بھی کسٹم ڈیوٹی 35 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، تاکہ ان کی قیمتوں میں کمی آئے اور اس سے حکومت کے ریونیو میں بھی اضافہ ممکن ہو۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے قومی ٹیرف پالیسی کے ساتھ ساتھ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ موٹر سائیکل کے پرزہ جات کی قانونی درآمد کو سہل بنایا جائے تاکہ بلیک مارکیٹ کی حوصلہ شکنی ہو۔

کاغذ اور پیپر بورڈ پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی برقرار رکھنے جبکہ اس پر ریٹیل ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح، پرنٹڈ میٹریل کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 3 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ عاطف اکرام شیخ کے مطابق، سالانہ 4 ارب روپے مالیت کا پرنٹڈ میٹریل درآمد کیا جاتا ہے جو مقامی سطح پر بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔ اس اقدام سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے ساتھ ساتھ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

ایف پی سی سی آئی نے مزید تجویز دی ہے کہ 5 سال پرانی تعمیراتی مشینری کی درآمد پر عائد پابندی ختم کی جائے اور 10 سال پرانی مشینری کی درآمد کی اجازت دی جائے۔ عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ملک میں تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور مختلف منصوبوں کی لاگت میں کمی آئے گی، جو معیشت کے استحکام میں مددگار ثابت ہوگا۔

Read Comments