لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈیفنس کار حادثے کی ٹکر سے ایک خاندان کے 6 افراد ہلاکت کے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کردی۔
اے ٹی سی عدالت کے جج منظر علی گل نے محفوظ فیصلہ سنایا، درخواست گزار ملزم افنان نے درخواست دائر کی تھی۔
9 مئی مقدمات: عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی
جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات غلط ایڈ کی گئی، کوئی دہشت گردی نہیں ہوئی۔ مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات کو ختم کیا جائے۔
مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم افنان نے جان بوجھ کر گاڑی کو ٹکر ماری جس سے حادثے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے، عدالت درخواست خارج کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کردی۔ تھانہ ڈیفنس سی پولیس نے چالان عدالت پیش کررکھا ہے، عدالت نے ملزمان کو 28 فروری کو طلب کرلیا۔
لاہور: کم عمر ڈرائیور کی تیز رفتاری سے 6 افراد کی ہلاکت، مدعی کا پیسے لینے سے انکار
خیال رہے کہ نومبر 2023 میں لاہور میں ایک ٹریفک حادثے میں 2 کمسن بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد مارے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق ڈیفنس ہاؤسنگ سکیم کے فیز6 میں تیز رفتار کار اس گاڑی سے ٹکرائی جس میں مرنے والے افراد سوار تھے۔
لاہور کے علاقے شاداب کالونی ہاؤسنگ سوسائٹی فیروزپور روڈ کے رہائشی رفاقت علی نے پولیس کو بتایا کہ وہ خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ڈی ایچ اے فیز سیون میں اپنی بیٹی کے سسرال سے واپس آرہے تھے، جب حادثہ پیش آیا۔