اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک سنہری پیجر کا تحفہ دیا ہے، یہ تحفہ حزب اللہ پر اسرائیل کے حیران کن حملے کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق یہ تحفہ 2024 میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے مہلک آپریشن کی علامت ہے، جس میں اسرائیلی فورسز نے ستمبر میں دھماکہ خیز پیجرز کا استعمال کیا تھا۔
نیتن یاہو کے کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’یہ اسٹریٹجک آپریشن اسرائیل کی طاقت، تکنیکی برتری اور دشمنوں کے خلاف چالاکی کو ظاہر کرتا ہے۔‘
ٹرمپ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں، پہلا شکار برطانوی نژاد پاکستانی کریم خان ہوں گے
لبنانی حکام کے مطابق، ستمبر 2024 کے آخر میں اسرائیل نے دھماکہ خیز پیجرز اور واکی ٹاکیز کے ذریعے حملہ کیا تھا، اس حملے میں حزب اللہ کے درجنوں جنگجو شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔
نومبر کے آخر میں، اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، جس سے ایک سال سے زیادہ جاری رہنے والی کشیدگی کا خاتمہ ہوا۔ یہ کشیدگی اسرائیل کی شدید بمباری اور جنوبی لبنان پر حملے کے بعد عروج پر پہنچی تھی۔
تاہم، اسرائیلی فوج اب بھی پڑوسی ملک کے بعض علاقوں میں موجود ہے۔
ٹرمپ کی کینیڈا کو ہتھیانے کی دھمکی حقیقت پر مبنی ہے، جسٹن ٹروڈو کی وارننگ
26 جنوری کو جنگ بندی پر عمل درآمد کے تین ماہ مکمل ہوئے، لیکن اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کی ڈیڈ لائن پر عمل نہ کر سکی۔
اسرائیل نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ اس ڈیڈ لائن پر عمل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، کیونکہ اس کے مطابق لبنانی فوج نے معاہدے کی شرائط پوری نہیں کیں۔
اسرائیل نے وہاں وقفے وقفے سے فضائی حملے بھی جاری رکھے ہیں اور اب 18 فروری تک مکمل انخلا کا وقت دیا گیا ہے۔