خیبرپختونخوا میں پولیس سمیت سرکاری اہلکاروں کی سیاسی اجتماع اور جلسوں میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے مختلف اضلاع، محکمہ جات کی انتظامیہ نے پولیس سمیت سرکاری اہلکاروں کی سیاسی اجتماع اور جلسوں میں شرکت پر پابندی کے نوٹیفکیشن بھی جاری کیے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن سوات، دیر، ملاکنڈ، بونیر سمیت مختلف اضلاع کے حکام کی جانب سے جاری کیے گئے۔
وہیں صوبے کی جامعات نے بھی کسی سیاسی اجتماع میں شرکت پرپابندی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔
عمران خان کی ہدایت پر آئی ایل ایف کے تمام عہدیداران ہٹا دیے گئے
اعلامیے میں صوبے کی پولیس کو جلسے میں شرکت کے علاوہ سہولت کاری سے بھی اجتناب کی ہدایت کی گئی ہے۔
ادھر پی ٹی آئی کور کمیٹی کے متعدد ارکان نے خیبرپختونخوا حکومت اور محکموں کے نوٹیفکیشن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں نادار مریضوں کو او پی ڈی کی مفت سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ
دوسری جانب اس معاملے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب باتیں بے بنیاد ہیں ، اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ کی طرح جلسوں کی قیادت کروں گا اور بھرپور شرکت ہو گی۔