امریکہ سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ایلڈیارا ڈوسیٹ نے اپنے دائیں کٹے بازو کی آخری رسومات منعقد کیں، جو کینسر کی وجہ سے ان کے دھڑ سے الگ کر دیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق ایلڈیارا ڈوسیٹ میں سائنوویئل سارکوما کی تشخیص ہوئی تھی، جو کہ ایک نایاب کینسر ہے جس کا ہر سال ہزاروں افراد شکار ہوتے ہیں۔ ایلڈیارا ڈوسیٹ کی عمر صرف 19 برس تھی جب کینسر کا معلوم ہوا۔
گزشتہ برس اکتوبر میں ایلڈیارا نے کینسر ٹیومر سے بچاؤ کے لیے سرجری کے ذریعے اپنا ہاتھ کٹوا دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سرجری سے قبل ایلڈیارا نے اپنے بازو پر پیغام درج کیا جس میں انہوں نے 22 سال تک اپنی زندگی کا حصہ رہنے پر شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے بازو کو الوداع کہنے کے لیے ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی، جس میں خاندان کے افراد سمیت دوستوں نے شرکت کی۔
اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایلڈیارا کی جانب سے کٹے بازو کے ساتھ تصاویر پوسٹ کی گئیں جس کے کیپشن میں انہوں نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے کٹے ہوئے بازو کی آخری رسومات کا انعقاد شروع میں ایک مذاق لگ رہا تھا، جس کا اختتام خوبصورت تجربے کے ساتھ ہوا۔ پہلے تو میں یہ سب دیکھ کر ہنسی اور پھر اپنے سے جدا ہونے والے بازو کو ایک منٹ تک گھورتی رہی۔ انہوں نے لکھا کہ مجھے اپنے ہاتھ کے ساتھ گزارے وہ 22 برس آج بھی یاد ہیں جس سے میں اپنے پیاروں کے ہاتھ تھاما کرتی تھی، اس سے کیڑے مکوڑے پکڑتی، اس ہاتھ سے آنسو صاف کرتی اور اپنے پالتو جانوروں کو اس ہاتھ سے پیار کرتی۔
22 سالہ سوشل میڈیا انفلوئنسر ایلڈیارا ڈوسیٹ کو 19 سال کی عمر میں کینسر کی تشخیص ہوئی جس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا کیسنر سے متعلقہ اسٹوریز شئیر کرنا شروع کیں۔ آغاز میں تو وہ کچھ بھی پوسٹ نہیں کرتی تھیں مگر جیسے جیسے سرجریز کی گنتی بڑھاتی گئیں فالوورز کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا جس کے بعد وہ مقبول ہوگئیں۔