Aaj Logo

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2025 09:52am

لاس اینجلس کی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار

امریکی شہر لاس اینجلس کی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار دے دیا گیا۔ پہاڑی علاقوں میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیوز، ویٹورا، پیلیسڈس اور ایٹن کے علاقوں میں 77 فیصد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے جبکہ 38 ہزار ایکڑ رقبہ اور 15 ہزار املاک جل کر راکھ ہوگئیں۔

لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے معاشی نقصان کا تخمینہ 250 بلین ڈالر سے زائد ہوگیا ہے وہیں 12 ہزار ملازمتیں بھی ختم ہوگئیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2 ہزار کمپنیوں کو 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ نئی آگ سے متاثرہ کاسٹیک کے علاقے سے انخلا روک دیا گیا ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا برف کا تودہ برطانوی جزیرے سے ٹکرانے کو تیار

دوسری جانب برفانی طوفان نے بھی امریکا میں تباہی مچائی ہوئی ہے، برفانی طوفان سے جنوب مشرقی ریاستیں منجمد ہوگئیں ہیں۔

امریکی ریاستیں ٹیکساس، کیرولینا، کولوراڈو اور فلوریڈا برف سے ڈھک چکی ہیں۔ شدید برفباری سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں اسکولز بند کر دیے گئے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

لاس اینجلس میں نئی اور بڑی آگ بھڑک اٹھی، آبادی کا انخلا

ادھر مغربی نیویارک میں شاہراہوں پر درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں علاوہ ازیں فضائی اور زمینی سفری رکاوٹیں کئی دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ آج لاس اینجلس کا دورہ کریں گے اور آگ سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیں گے۔

Read Comments