Aaj Logo

شائع 24 جنوری 2025 10:40am

بیرسٹر سیف نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کو مسترد کردیا

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادیِ صحافت پر شب خون مارنے کے مترادف ہیں، یہ ڈیجیٹل نیشن برباد پاکستان بل ہے، ترامیم کا مقصد سیاہ کارناموں کو میڈیا سے چھپانا ہے۔

اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادیِ صحافت پر شب خون مارنے کے مترادف ہیں، یہ درحقیقت ”ڈیجیٹل نیشن برباد پاکستان بل“ ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، جعلی حکومت نے کالے قوانین کے ذریعے ذرائع ابلاغ کی آزادی سلب کر لی ہے۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ترامیم کا مقصد اپنے سیاہ کارناموں کو میڈیا سے چھپانا ہے، جعلی حکومت نے 26ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی پر وار کیا ہے، اب پیکا ایکٹ میں ترامیم کے ذریعے آزادیِ صحافت کو بھی سلب کر لیا گیا ہے، اقتدار کے دوام کے لئے جعلی حکومت نے آزادیِ صحافت کو بھی نگل لیا ہے۔

بیرسٹر محمدعلی سیف نے مزید کہا کہ ہم اس کالے قانون کے خلاف صحافی برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جعلی حکومت میں کوئی بھی ایسا ادارہ نہیں بچا جسے تباہ نہ کیا گیا ہو، ایسی سخت پابندیاں بدترین امریت میں بھی نہیں دیکھی گئیں۔

پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش: فیک نیوز پر 5 سال سزا کی تجویز

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی نے بھی سوشل میڈیا قوانین سخت کرنے کا پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا جس کے بعد قائمہ کمیٹی اجلاس سے پی ٹی آئی کارکن سمیت قومی اسمبلی اجلاس سے صحافی پریس گیلری سے واک آؤٹ کر گئے تھے۔

صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو مسترد کردیا

بل کی منظور کی بعد صحافی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ صحافی جوائںٹ ایکشن کمیٹی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کر دیا ہے۔

Read Comments