وزیراعظم محمد شہباز شریف کی مسلم لیگ کے یوم تاسیس پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) پاکستان کی تعمیر و ترقی میں گزشتہ 30 سالوں سے مصروف ہے، ہم نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں مگر پاکستان کے وسیع تر مفاد میں انتشار اور عوام کو تقسیم کرنے کی سیاست نہیں کی۔
مسلم لیگ (ن) کے یوم تاسیس پر جاری بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے قائد اعظم اور تحریک پاکستان کے دیگر رہنماؤں کی جدو جہد کے نتیجے میں ایک آزاد وطن پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 118 سال پہلے مسلم لیگ کے قیام کے بعد مسلمانوں کے نئے اور آزاد وطن کی خواہش کو مہمیز ملی اور مسلسل جدوجہد سے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک علیحدہ اور آزاد وطن نصیب ہوا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بانیان پاکستان کے ویژن کو سامنے رکھتے ہوئے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے، مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے گزشتہ ساڑھے 3 دہائیوں سے مصروف عمل ہے۔
انہوں نے مزید نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور قائد میاں محمد نواز شریف نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کرتے ہوئے عوامی فلاح کو ترجیح دی، پاکستان کو بچانے کے لیے مسلم لیگ ن نے اپنی سیاست کی قربانی دے کر ملکی معیشت اور ملکی سلامتی کو ترجیح دی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی کارکنان اور سیاسی اکابرین کے شکر گزار ہیں جن کے ساتھ کی بدولت پارٹی نے آمروں کے سامنے نعرہ حق بلند کیا جبکہ ہم نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں مگر پاکستان کے وسیع تر مفاد میں انتشار اور عوام کو تقسیم کرنے کی سیاست نہیں کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کو سیاست سے مائنس کرنے کی سازشیں ہوئی مگر اپنی سیاسی بصیرت اور عوام کی خاطر قربانی کے جذبے نے انہیں سر خرو کیا، مسلم لیگ ن کے ادوار میں ملک میں صنعت، زراعت اور معیشت کی ترقی ہوئی، سفارتی سطح پر دوست ممالک سے تعلقات بہتر ہوئے اور عام آدمی خوشحال ہوا۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی مسلم لیگ ن عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنے قائد کی سر پرستی میں ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے مصروف عمل ہے، اللہ کے کرم اور عوام کی حمایت سے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے یونہی محنت جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کا نیا بین الاقوامی ائیرپورٹ پاکستان اور چین کی عظیم دوستی کی نمایاں مثال ہے، بین الاقوامی معیار اور جدید سہولیات سے آراستہ ایئرپورٹ تعمیر کرنے پر ہم عظیم دوست چین کے مشکور ہیں، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متعلق امور پر اہم اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر نجکاری، سرمایہ کاری و مواصلات عبدالعلیم خان بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے، گوادر ایئرپورٹ دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز اے-380 ہینڈل کر سکتا ہے، اس ایئرپورٹ سے 40 لاکھ مسافر سالانہ سفر کر سکیں گے، گوادر سے مسقط کے لیے پروازوں کا آغاز 10 جنوری سے ہو جائے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گوادر کا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ چین پاکستان عظیم دوستی کی نمایاں مثال ہے، بین الاقوامی معیار اور جدید سہولیات سے آراستہ ائیرپورٹ تعمیر کرنے پر ہم عظیم دوست چین کے مشکور ہیں، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
شہباز شریف انہوں نے ہدایت کی کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو مصروف ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے حوالے سے قابل عمل حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
وزیراعظم نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کرنے اور ملک خصوصاً بلوچستان کے دیگر علاقوں درمیان رابطہ سڑکوں کا نظام بہتر بنانے بنانے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو ایرو ڈروم سرٹیفکیٹ جاری کر دیا گیا، جب کہ پاکستان کسٹمز نے بھی اس ایئرپورٹ کو نوٹیفائی کر دیا ہے، نیوگوادر ایئرپورٹ پر پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، پاکستان کسٹمز، اینٹی نارکوٹکس فورس، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت بارڈر ہیلتھ سروس کا عملہ تعینات کیا جا چکا ہے۔
شرکا کو بتایا گیا کہ پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے کراچی اور گوادر کے لیے موجودہ فلائٹ آپریشن کے دورانیے کو جلد ہی ہفتے میں تین بار کیا جائے گا، پاکستان کی نجی ائیر لائنز کی چین، عُمان اور متحدہ عرب امارات کی ایئرلائنز سے گوادر سے ملکی اور بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ نیو گوادر ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج، ویئر ہاؤسز، کوریئر سروسز کی سہولیات، کارگو شیڈز، تکنیکی گراؤنڈ سپورٹ آلات، فیول فارمز، ہوٹلز اور شاپنگ مالز کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے، ایئرپورٹ پر بینکوں کی برانچز کے قیام اور اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے رجسٹرڈ تمام بینکوں سے رابطہ کیا گیا ہے، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بذریعہ سڑک رابطہ بہتر بنانے کے حوالے سے ایسٹ -بے ایکسپریس وے کا پہلا حصہ مکمل ہو چکا ہے، دوسرے حصے کی فزیبلیٹی تیار کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پولیوسے زیادہ متاثرہ علاقوں کے دوروں کا منظم روسٹرترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا بدقسمتی سے پاکستان میں پولیوسے متاثرہ بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کو کسی طور پر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
وزیراعظم سے انسداد پولیو ٹیم نے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر اعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو محترمہ عائشہ رضا فاروق ، وفاقی سیکرٹری قومی صحت ندیم محبوب، نیشنل کوآرڈی نیٹر، نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر انوار الحق موجود تھے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈپٹی نیشنل ٹیم لیڈ ڈاکٹر صوغائر اور سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے سینئر ایڈوائزر ڈاکٹر محمد صفدر بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین بل اینڈ میلینڈا گیٹس فاؤنڈیشن بل گیٹس نے مجھے خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے پاکستان میں جاری انسداد پولیو مہم اور اس مہم کے لئے کام کرنے والے تمام انسداد پولیو ورکرز کی شبانہ روز محنت تعریف کی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بل گیٹس فاؤنڈیشن اور تمام ملکی و بین الاقوامی شراکت داروں کے مشکور ہیں جنکی حمایت اور تعاون کی بدولت پاکستان میں صحت کے شعبے میں اہم اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور پولیو کو پاکستان سے ختم کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے تمام شعبوں، بشمول انسداد پولیو میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھایا جا رہا ہے تاکہ صحت عامہ اور دیکھ بھال کی نگرانی کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے اور بہتر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران متعلقہ افراد کے پولیو سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے دوروں کا منظم روسٹر ترتیب دیا جائے تاکہ ان مہمات کو اور زیادہ نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جس کے لئے اور زیادہ مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، پولیو ورکرز کی سکیورٹی کو کسی طور پر انداز نہیں کیا جاسکتا اور اس سلسلے میں تمام تر ممکنہ اقدامات لیے جائیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم کو انسداد پولیو کی حالیہ مہم اور اس کے نتائج پر بریفنگ دی گئی، شہباز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مقامی افراد کی مدد سے انسداد پولیو تحریک کو کامیاب بنایا جا رہا ہے۔