گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا بیان سن کر دکھ ہوا، ڈی چوک میں مجھے اکیلا چھوڑا گیا ،وزیراعلیٰ نے کہا ہم ڈی چوک سے ہٹیں گے نہیں مگر پھر وہ بھاگ گیا تھا۔
فیصل کریم کنڈی نے مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسلام آباد اورپنجاب میں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ، ہر پشتون دہشت گرد نہیں اور نہ ہی ہر پشتون نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے، اچھے اور برے لوگ ہرجگہ ہوتے ہیں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر ڈپٹی وزیراعظم سے بات کی تھی۔
عمران خان جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ نہیں کرسکتے، فیصل کریم کنڈی
انہوں نے کہا ہے پی ٹی آئی سیاسی پارٹی نہیں، صوبائی خزانے سے جاں بحق ورکرزکو چیک دینا سمجھ سے بالا ترہے۔ انکے اپنےصوبےمیں آگ لگی ہےمگرکوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔
فیصل کریم کی جگہ پختونخوا میں جے یو آئی کا گورنر لانے کی خبریں، پارٹی کی وضاحت جاری
انہوں نے مزید کہا ک سندھ میں اگرموبائل چوری ہوتا ہےتو وزیراعلیٰ میدان میں آتاہے، یہاں پر فوج، پولیس اورعوام شہید ہوتے ہیں مگروزیراعلیٰ نظرنہیں آتا، ہم صوبےمیں امن کےلئے کمیٹیاں بنا رہے ہیں، دوکمیٹیوں میں ایک سیاسی ہوگی جوکہ وزیراعظم سے بات کریں گی۔
تمہاری حیثیت ایک لیٹر کی ہے، اوقات میں رہو ورنہ گاڑی فیول سب بند کردونگا
گورنر پختونخوا نے کہا کہ پارہ چنارمیں شہید ہونےوالے بھی اسی صوبے کے عوام ہیں. صوبے میں ملیٹنسی کو پی ٹی آئی نے آباد کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کسی سیاسی برادری کیساتھ نہیں چلتی، پی ٹی آئی کو اگر آپ کہیں کہ آو جنت کی طرف جاتے ہیں تو وہ دوزخ کی طرف جائے گی۔
لاکھوں کا بجلی کا بل، فیصل کریم کنڈی کا گھر گورنر ہاؤس میں تبدیل
ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں مولانا صاحب اور پی ٹی آئی نے ڈرافٹ دی پھر پی ٹی آئی بھاگ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی رونا رو رہی تھی کہ مجھے ڈی چوک میں اکیلا چھوڑا گیا،بشریٰ بی بی کا بیان سن کر دکھ ہوا، انہیں سب اکیلا چھوڑ کر گئے تھے،بشریٰ بی بی کی کچھ باتیں درست اور کچھ غلط ہیں،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے کہا ہم ڈی چوک سے ہٹیں گے نہیں مگر پھر وہ بھاگ گیا تھا۔
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور پنجاب میں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر تحفظات کا اظہار کیا ہے،ہر پشتون دہشتگرد نہیں اور نہ ہی ہر پشتون نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے،اچھے اور برے لوگ ہرجگہ ہوتے ہیں پشتونوں کے ساتھ سلوک پر ڈپٹی وزیراعظم سے بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صوبے کے شہیدوں کو ایک ایک کروڑ دے رہے ہیں تو کیا باقی صوبے کے شہیدوں کو بھی پیسے دیں گے، کیا ٹیکس فیئر کے پیسے انہی کے لوگوں کیلئے ہیں،صوبے کے دیگر علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر لوگ شہید ہورہے ان کو بھی ایک ایک کروڑ دیئے جائیں، کیا یہ پیسے صرف ان کے اپنے لوگوں کیلئے ہیں ۔