تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے دھرنا سنگجانی نہ لے جانے کی ذمہ داری بانی پی ٹی آئی عمران خان پر ڈال دی ہے۔
نجی چینل پر دوران انٹرویو انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے عمران خان کو سنگجانی پر دھرنا دینے کی حکومتی پیش کش سے آگاہ کیا، لیکن وہ اس پر راضی نہیں ہوئے۔
شیر افضل مروت نے وضاحت کی کہ ابتدائی فیصلہ یہی تھا کہ ڈی چوک جانا ہے، مگر علی امین گنڈاپور نے 26 نمبر چورنگی سے آگے جانے سے انکار کیا اور پریشانی کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ علی امین گنڈاپور دو بار بشریٰ بی بی کی گاڑی میں بھی گئے، لیکن ان کی بشریٰ بی بی سے تکرار کے بارے میں انہیں علم نہیں۔
مزید برآں، مروت نے کہا کہ قائدین کے کنٹینر کی بجلی کاٹی گئی اور ان کے پاس ٹیکنیکل لوگ بھی نہیں تھے جو کنٹینر کو ریپئر کر دیتے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہاں کسی کی ڈیوٹی نہیں لگائی گئی تھی کہ کارکنوں کو کیا ہدایات دینی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی احکامات پر سیکیورٹی اہلکاروں نے ہم پر گولیاں چلائیں، ایسے میں پی ٹی آئی قیادت کیا کرتی؟
اصل احتجاج ڈی چوک پر ہی ہے، مویشی منڈی یا موٹروے پر نہیں بیٹھیں گے، شیر افضل مروت
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ ہمیں انتشاری کہنے سے کچھ نہیں ہوگا۔