اپ ڈیٹ 25 جولائ 2023 11:45pm

نگراں اور آئندہ حکومت آئی ایم ایف سے معاہدے پر عمل درآمد کی پابند ہوگی، وزیراعظم

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرے گا، نگراں حکومت اور الیکشن کے بعد منتخب حکومت اس معاہدے پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔

وزیراعظم کی زیرِ صدارت انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ کے تیسرے اجلاس میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی و تعمیر نو پر غور ہوا۔

شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ علاقوں کی تعمیرنو میں شفافیت کو کلیدی اہمیت دیتے ہوئے ہر منصوبے میں تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نے سیلاب کے دوران متاثرہ علاقوں میں بروقت امداد پر بین الاقوامی اداروں اور دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔ آئی پی ایس جی کی تشکیل 2022 کے سیلاب کے پیش نظر کی گئی ہے۔

میرے دور میں ملک ڈیفالٹ کرتا تو قیامت تک ماتھے پر دھبا ہوتا، شہباز شریف

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بارپھر گزشتہ حکومت پر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ماضی کی حکومت نے سیاست چمکانے کے لیے ریاست قربان کرنے کو ترجیح دی، چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا، میرے دور میں ملک ڈیفالٹ کرتا تو قیامت تک ماتھے پر دھبا ہوتا، ادویات اور روٹی کے لالے پڑجاتے۔**

اسلام آباد میں آزاد پیشہ وارانہ سرمایہ کاری اور قومی اختراعی ایوارڈز کے اجراء کی تقریب منعقد ہوئی۔

وزیراعظم نے نمائش میں مختلف اسٹالز کا دورہ کیا، شہباز شریف کو اسٹالز پر موجود نمائندوں نے اپنی مصنوعات سے متعلق بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کامیاب نوجوانوں میں ایوارڈز تقسیم کیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے زراعت کے شعبے میں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں نے اپنی قابلیت اور ہنر کی بنیاد پر ایوارڈز جیتے، نوجوانوں نے زراعت کی ترقی کے لیے ڈرونز بنائے، کیلے کے چھلکے کو بھی استعمال میں لاکر مصنوعات بنادیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ نوجوانوں کی قابلیت کو ماضی میں استعمال میں لایا جاتا تو تیزی سے ترقی کی منازل طے ہوتیں، نوجوانوں اور قوم کی ترقی کے لیے مزید سرمایہ کاری کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے دور دراز علاقوں کے نوجوانوں نے مشکلات اور چیلنجز کے باوجود ہنر حاصل کیا، ہمیں دور دراز علاقوں میں مخفی ٹیلنٹ کو تلاش کرنا اور تربیت فراہم کرنا ہے۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ آئی ٹی کے فروغ کے لیے ریسرچ اور ڈویلپمنٹ پر مزید سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، اگر وسائل فراہم کیے جائیں تو نوجوان دنیا میں پاکستان کا نام پیدا کریں گے اور ملک میں زر مبادلہ آئے گا۔

قوم کی حالت بدلنے کیلئے کشکول توڑنا ہوگا، سپہ سالار بھی ہمارے ساتھ ہیں، وزیراعظم

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کی حالت بدلنی ہے تو کشکول توڑنا ہوگا، سپہ سالار بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں ہمارے ساتھ ہیں، جبکہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سابقہ دور جیسی حکومت مسلط ہوئی تو گریباں سے پکڑ کر نکالیں گے، ہمیں لڑنے کا تجربہ زیادہ ہے۔**

ڈیرہ اسماعیل خان میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 15ماہ کی قلیل مدت میں تاریخ کے مشکل ترین چیلنجز کا سامنا کیا، وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کیلئے فنڈز مختص کیے، صوبوں نے بھی بحالی میں بھر پور حصہ ڈالا لیکن اس کے باوجود آج بھی کہتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کا حق ادا نہیں ہوسکا۔

انھوں نے کہا کہ ہم دن رات ملکی ترقی کیلئے کام کررہےہیں، ترقیاتی کاموں میں کام کرنے والے تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں، قوم کی حالت بدلنی ہے تو کشکول توڑنا ہوگا، سپہ سالار بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں ہمارے ساتھ ہیں، ہمیں شاہی اخراجات اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا، ترقی کیلئے ایس آئی ایف سی کی بنیاد رکھ دی ہے۔

سابق حکومت کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےآئی ایم ایف معاہدہ توڑا ، ہم نے سخت فیصلے کرکے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو میرے ماتھے پر کالا دھبہ لگ جاتا، اگر ڈیفالٹ ہو جاتا تو ادویات اور روٹی کے لالے پڑ جاتے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دہشت گردی اور سیاسی افراتفری کا سامنا کرنا پڑا ، دہشت گردی اور سیاسی افراتفری کا سامنا کیا، ہم نے ہمت نہیں ہاری اور چیلنجز کا سامنا کیا، اتحادی حکومت نے ریاست بچانےکیلئے سیاست کو داؤ پر لگایا، حکومتی اقدامات کی وجہ سے ریکارڈ زرعی پیداوار ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، 2300 ارب روپے کے گردشی قرضے میں غریب کا کوئی قصور نہیں ہے، گردشی قرض بڑھنے میں حکومتوں اور اشرافیہ کا قصور ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گردشی قرضے کا بوجھ غریب عوام پر پڑتا ہے، غریب آدمی آٹا خرید نے جائے تو پسینے چھوٹ جاتےہیں۔

مولانا فضل الرحمان

وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ مولانا فضل الرحمان بھی ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیاد رکھنےکی تقریب میں شریک تھے۔

تقریب سے خطاب میں سربراہ جے یو آئی نے سابقہ وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسی حکومت مسلط ہوئی تو گریباں سے پکڑ کر نکالیں گے، ہمیں لڑنے کا تجربہ زیادہ اور دوستی کا کم ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کیا، معیشت کی بہتری کیلئے ہمیں متبادل سوچنا پڑے گا، دوست ممالک ہم سے پوچھتے ہیں اگلا نظام کیا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ غلط لوگوں کا راستہ روکیں، عوام ملکی ترقی کو جام کرنے والوں کو روکیں، ہم نےانگریز آقاؤں کو نکالا، پھرانھیں مسلط نہیں ہونے دیںگے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ملک چھوٹا ہو یا بڑا، ہم دوستی چاہتے ہیں،غلامی نہیں، یہ ملک ہمارا ہے، کسی کی جاگیر نہیں ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں بننے والا روڈ افغانستان تک جائےگا، سی پیک کے تحت منصوبوں کو بھی آگے بڑھایا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں صنعتی زونز کیلئے زمین مختص کی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں بڑے صنعتی حب بنیں گے، صنعتی زونز خطے کی حیثیت کو تبدیل کردیں گے، ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب تک سی پیک روڈ کا آغاز جلد ہوگا۔

Read Comments