امریکا بھارتی شہریوں کے جرائم سے پریشان: سفارت خانے نے سخت وارننگ دے دی

ٹرمپ انتظامیہ اپنے شہریوں اور سرحدوں کا تحفظ چاہتی ہے، امریکی سفارت خانہ
شائع 30 دسمبر 2025 11:44pm

امریکا نے بھارت کے شہریوں کو غیرقانونی طور پر ملک میں داخل ہونے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر سخت مجرمانہ سزاؤں کی وارننگ جاری کر دی جب کہ پاکستانی شہریوں کے لیے ایسی کوئی تنبیہ جاری نہیں کی گئی ہے۔

امریکا بھارتی شہریوں کے جرائم و حرکات اور غیرقانونی آمد پر پریشان ہوگیا، بھارت میں امریکی سفارت خانے نے تمام بھارتیوں کو وارننگ جاری کردی۔

منگل کے روز بھارت میں قائم امریکی سفارت خانے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ اگر کوئی امریکی قانون توڑے گا تو اسے سخت قانونی نتائج بھگتنے ہوں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکا میں غیرقانونی ہجرت کے خاتمے اور سرحدوں و شہریوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ٹرمپ انتظامیہ اپنے شہریوں اور سرحدوں کا تحفظ چاہتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ یا پاکستان سمیت دیگر ممالک، جن میں افغانستان، شام، میانمار اور چین شامل ہیں، میں قائم امریکی مشنز نے اس نوعیت کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی۔

واشنگٹن اور نئی دہلی کے تعلقات رواں سال کے دوران تناؤ کا شکار رہے ہیں جس کی بڑی وجوہات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنا اور مئی میں جنوبی ایشیا کے دو حریف ممالک کے درمیان کشیدگی کے بعد پاکستان سے امریکی روابط پر بھارت کی تشویش شامل ہیں۔

جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ نے غیرقانونی ہجرت کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2025 کے دوران بڑے پیمانے پر ڈی پورٹیشنز اور سخت پالیسیاں نافذ کی گئیں۔

فروری میں ایک امریکی فوجی طیارہ 104 بھارتی شہریوں کو ڈی پورٹ کر کے امرتسر لے کر پہنچا جو پہلی بار تھا کہ امریکا نے اس مقصد کے لیے فوجی طیارہ استعمال کیا۔ اگرچہ اس سے قبل بھی بھارتی شہریوں کو واپس بھیجا جاتا رہا ہے تاہم فوجی طیارے کا استعمال غیر معمولی اقدام قرار دیا گیا۔

امریکی حکومت نے ویزا پالیسیوں کو بھی مزید سخت کر دیا ہے۔ ستمبر میں صدر ٹرمپ نے ایچ ون بی ہنرمند ویزا کے لیے ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کرنے کا حکم دیا۔ یہ ویزا سائنس دانوں، انجینئرز اور کمپیوٹر ماہرین جیسے ہنرمند افراد کو امریکا میں کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویزا فیس میں اضافے کے انسانی اثرات ہو سکتے ہیں اور متاثرہ خاندانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بھارت کی بڑی تجارتی تنظیم ناسکام نے بھی ایچ ون بی ویزا فیس کے نفاذ کے شیڈول کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق 20 جنوری کے بعد سے اب تک تقریباً 80 ہزار نان امیگرنٹ ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

ان میں سے تقریباً 16 ہزار کیسز شراب نوشی کے بعد ڈرائیونگ، 12 ہزار تشدد اور 8 ہزار چوری کے الزامات سے متعلق تھے۔ حکام کے مطابق یہ تین جرائم اس سال ویزا منسوخی کے تقریباً نصف کیسز پر مشتمل ہیں۔

اگست میں امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا تھا کہ قیام کی مدت سے تجاوز اور قانون شکنی پر 6 ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کیے گئے جن میں چند کیسز دہشت گردی کی حمایت سے بھی متعلق تھے۔

us embassy

INDIAN CITIZEN

us embessy

india usa relation