ڈاکٹر وردہ قتل کیس پر قائم جے آئی ٹی نے تحقیقات مکمل کرلی
ایبٹ آباد میں ڈاکٹر وردہ کے اغوا اور قتل کے مقدمے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد میں قتل ہونے والی ڈاکٹر وردہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد اپنا کام مکمل کرلیا جب کہ تحقیقاتی رپورٹ میں ایبٹ آباد پولیس کے متعدد افسران کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔
چیئرمین جے آئی ٹی خیام حسن کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم رواں ہفتے کے دوران اپنی رپورٹ صوبائی حکومت کو پیش کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے کیس کی تحقیقات کے دوران پولیس افسران، ڈاکٹروں اور مقتولہ وردہ کے اہلِ خانہ سمیت 200 سے زائد افراد کے بیانات ریکارڈ کیے
چیئرمین جے آئی ٹی کے مطابق ٹیم نے جائے وقوعہ اور تدفین کی جگہ کا بھی تفصیلی دورہ کیا تاکہ تمام شواہد اور حقائق کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا سکے۔
ڈاکٹر وردہ کیس: شمریز نے گڑھا کھودنے کا کہا، قتل کے بعد ملزم عادل کا اقبال جرم
تحقیقاتی ٹیم میں چیئرمین جے آئی ٹی خیام حسن کے علاوہ اے آئی جی سونیا شمروز، ڈاکٹر ارم، اسحاق زکریا ایڈووکیٹ شامل تھے جب کہ اسپیشل برانچ اور پراسیکیوشن کے نمائندے بھی ٹیم کا حصہ تھے۔
چیئرمین جے آئی ٹی خیام حسن نے بتایا کہ جے آئی ٹی کا بنیادی مقصد کیس میں ممکنہ غفلت کی تحقیقات کر کے جامع رپورٹ تیار کرنا تھا، جس کا کام اب مکمل ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ ڈی ایچ کیو اسپتال ایبٹ آباد میں تعینات ڈاکٹر وردہ مشتاق کو اپنی ہی دوست نے پلاننگ کرکے گزشتہ ہفتے اغوا کے بعد قتل کرادیا تھا، جس کے بعد خیبرپختونخوا پولیس نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر وردہ قتل کیس کا مرکزی ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم شمریز کا ٹھنڈیانی روڈ میرا رحمت خان کنڈا کے مقام پر پولیس سے مقابلہ ہوا، شمریز اپنے 2 ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا، واقعے کا مرکزی ملزم شمریز روپوش تھا۔
ایبٹ آباد: ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں پیشرفت، مزید 2 ملزمان گرفتار
ہارون رشید نے بتایا تھا کہ پولیس ڈاکٹر وردہ کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی تھی، مرکزی ملزم شمریز کو موبائل ڈیٹا سے ٹریس کیا گیا۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ملزم کے دونوں ساتھی فرار ہوگئے، ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، ڈاکٹر وردہ قتل کیس کے تمام ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔













