بنگلہ دیش: طلبہ اتحاد کا بھارتی شہریوں کے ورک پرمٹس منسوخ کرنے کا مطالبہ

شیخ حسینہ واجد کی حکومت گرانے والے طلبہ اتحاد ’انقلاب منچ‘ نے چار نکات حکومت کے سامنے رکھ دیے
اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2025 12:34pm

بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت گرانے والے طلبہ اتحاد ’انقلاب منچ‘ نے اپنے چار نکاتی مطالبات کے تحت حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شہید عثمان ہادی کے قتل میں ملوث تمام افراد کو اگلے 24 دنوں میں گرفتار اور مقدمے کے ذریعے سزا دلائے، ساتھ ہی بنگلہ دیش میں کام کرنے والے بھارتی شہریوں کے ورک پرمٹس منسوخ کیے جائیں۔

ان چار مطالبات کا اعلان انقلاب منچ کے رکن سیکریٹری عبداللہ الجابر نے اتوار کی رات شاہ باغ میں مکمل ہڑتال کے دوران کیا۔

انقلاب منچ نے اپنے مطالبات میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی وطن واپسی کو بھی شامل کیا اور کہا کہ اگر انہیں دہلی نے واپس نہ بھیجا تو حکومت کو بھارت کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرنا چاہیے۔

گروپ کا کہنا تھا کہ شیخ حسینہ کو قتل اور بنگلہ دیش میں برسوں پر محیط ظلم و ستم میں ملوث قرار دیا جاتا ہے اور انہیں واپس نہ لانے کی صورت میں عالمی قانونی کارروائی لازمی ہے۔

عبداللہ الجابر نے کہا کہ عثمان ہادی کے قتل میں شامل قاتل، منصوبہ ساز، سہولت کار، فرار میں مدد دینے والے اور پناہ دینے والے تمام افراد کا مقدمہ اگلے 24 دنوں میں مکمل ہونا چاہیے۔

اس کے ساتھ ہی انقلاب منچ نے بھارتی شہریوں کے ورک پرمٹس کی منسوخی کو قومی خودمختاری کے تحفظ کے طور پر ضروری قرار دیا۔

دوسری جانب بھارت نے بنگلہ دیشی میڈیا میں گردش کرنے والی اطلاعات کی تردید کی ہے کہ عثمان ہادی کے قتل کے دو مشتبہ افراد بھارتی حدود میں فرار ہو گئے ہیں۔

بھارت کی میگھالیہ بارڈر سیکیورٹی فورس کے انسپکٹر جنرل او پی اُپادھیائے نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ یہ دعوے مکمل طور پر جھوٹے، من گھڑت اور گمراہ کن ہیں اور اس حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

india

Bangladesh

Sheikh Hasina

International Court of Juctice

Inqilab Mancha