بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی:عام تعطیل اور تقریبات
پاکستان کی پہلی مسلمان خاتون وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی اٹھارہویں برسی آج پورے ملک میں عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں منعقد کی جا رہی ہے جہاں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور ملک کے مختلف حصوں سے کارکنوں اور جیالوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
اس موقع پر ملک میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ سندھ کے بعد آزاد کشمیر کی حکومت نے بھی آج عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
محترمہ بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک جلسے کے بعد خودکش حملے اور بم دھماکے میں شہید کیا گیا تھا۔ اس افسوسناک واقعے میں ان کے ساتھ 23 کارکن بھی جان کی بازی ہار گئے تھے۔
آج ان کی جائے شہادت لیاقت باغ پر بھی برسی کی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ مختلف شہروں سے جیالے جائے شہادت پر پہنچ چکے ہیں جہاں قرآن خوانی کی گئی اور گزشتہ روز شام کے وقت شمعیں روشن کی گئیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید پرامن سیاست پر یقین رکھتی تھیں اور ان کی زندگی اور قربانی کا جمہوریت کی جدوجہد سے گہرا تعلق ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ بے نظیر بھٹو پہلی خاتون وزیراعظم تھیں جنہیں عوام نے دوبارہ منتخب کیا، جو ان پر عوام کے اعتماد کا واضح ثبوت تھا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کبھی سرنڈر نہیں کرے گی۔
ان کے مطابق بے نظیر بھٹو شہید جمہوریت کی جدوجہد میں آخری دم تک ثابت قدم رہیں، انہوں نے کسی خوف کے بغیر آمریت اور انتہاپسندی کا مقابلہ کیا اور بالآخر جام شہادت نوش کیا۔
برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش اور لیاقت باغ دونوں مقامات پر سیاسی کارکن، رہنما اور عام شہری محترمہ بے نظیر بھٹو کی جدوجہد، قربانی اور جمہوری اصولوں سے وابستگی کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔















