میسی نے بھارت کے دورے سے کتنی کمائی کی؟

میسی ہجوم کے رویے پر ناراض تھے، اسی لیے وقت سے قبل اسٹیڈیم سے چلے گئے، ایونٹ آرگنائزر
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2025 02:40pm

ارجنٹائن کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی کے دورۂ بھارت پر ہونے والے اخراجات سے متعلق تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں بدنظمی کا شکار ہونے والے ایونٹ کے مرکزی آرگنائزر نے دورانِ تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ میسی کو اس دورے کے لیے 89 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔
لیونل میسی کے بھارت دورے اور کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والے ہنگامہ خیز ایونٹ سے متعلق اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 13 دسمبر کو ہونے والے اس پروگرام کے گرفتار مرکزی آرگنائزر ستادرو دتہ نے تفتیش کے دوران بتایا کہ لیونل میسی ہجوم کے رویے پر شدید ناراض تھے، یہی وجہ تھی کہ وہ مقررہ وقت سے قبل ہی اسٹیڈیم چھوڑ کر چلے گئے۔

پروگرام آرگنائزر نے انکشاف کیا ہے کہ لیونل میسی کو بھارت دورے کے لیے 89 کروڑ روپے ادا کیے گئے، جبکہ 11 کروڑ روپے ٹیکس کی مد میں بھارتی حکومت کو دیے گئے۔ اس طرح اس ٹوور کے مجموعی اخراجات 100 کروڑ روپے تک جاپہنچے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس رقم کا 30 فیصد اسپانسرز سے اور 30 فیصد ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل کیا گیا۔


تحقیقاتی ٹیم میں شامل افسران کا کہنا ہے کہ آرگنائزر ستادرو دتہ کے منجمد بینک اکاؤنٹس سے 20 کروڑ روپے سے زائد رقم برآمد ہوئی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ رقم کولکتہ اور حیدرآباد میں ہونے والے میسی کے ایونٹس کے ٹکٹوں کی فروخت اور اسپانسرشپ سے حاصل ہوئی، تاہم حکام کے مطابق ان دعوؤں کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ایونٹ کے آرگنائزر نے بتایا کہ میسی کو تقریب میں موجود افراد کے چھونے اور گلے لگانے کا عمل پسند نہیں آیا۔
انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی سیکیورٹی حکام نے انہیں پہلے ہی اس حوالے سے آگاہ کر دیا تھا۔ تاہم بار بار اعلانات کے باوجود ہجوم پر قابو نہ پایا جا سکا اور میسی کو چاروں طرف سے گھیر لیا گیا، جو انہیں سخت ناگوار گزرا۔

تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ مغربی بنگال کے اس وقت کے وزیرِ کھیل آروپ بسواس پورے پروگرام کے دوران میسی کے قریب موجود رہے، اور ویڈیوز میں انہیں فٹبالر کے ساتھ تصاویر بنواتے ہوئے دیکھا گیا۔

بسواس پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے رشتہ داروں اور قریبی افراد کو میدان تک رسائی دلوائی۔ شدید تنقید کے بعد انہوں نے تحقیقات مکمل ہونے تک وزارتِ کھیل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ میدان میں اتنی بڑی تعداد میں افراد کو داخلے کی اجازت کیسے ملی۔ ستادرو دتہ نے بتایا کہ ابتدا میں صرف 150 گراؤنڈ پاسز جاری کیے گئے تھے، تاہم ایک ’انتہائی بااثر شخصیت‘ کی آمد کے بعد یہ تعداد تین گنا کر دی گئی، جس کے باعث سیکیورٹی اور نظم و ضبط متاثر ہوا۔
واضح رہے کہ سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہزاروں شائقین نے مہنگے ٹکٹ خریدے تھے، مگر ایونٹ اس وقت بدنظمی کا شکار ہو گیا جب بڑی تعداد میں افراد میدان میں داخل ہو گئے، جس کے باعث میسی شائقین کو نظر ہی نہ آ سکے۔ بعد ازاں غصے میں آ کر بعض تماشائیوں نے اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

واقعے کے بعد مغربی بنگال حکومت نے سینئر افسران پر مشتمل اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم قائم کی، جو ان تمام معاملات اور بدنظمی کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔

Lionel Messi

Messi

GOAT Tour 2025

Lionel Messi India tour

messi India Visit