ناریل کا ایک ٹکڑا : دہی کو دیر تک تازہ رکھنے کا کامیاب دیسی طریقہ
دہی زیادہ تر دیسی پکوانوں کا ایک اہم جزو ہے، لیکن اکثر یہ جلد کھٹّا ہو جاتا ہے۔ تاہم ایک دیسی طریقہ آپ کے دہی کو زیادہ دیر تک تازہ رکھ سکتا ہے، وہ ہے اس میں ایک چھوٹے سے کچے ناریل کے ٹکڑے کا ڈالنا۔
یہ سادہ سا کچن ہیک نہ صرف ایک روایت ہے بلکہ اس کے پیچھے سائنسی وجوہات بھی ہیں۔
ناریل میں قدرتی طور پر لاورک ایسڈ، کیپریلیک ایسڈ جیسے فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں جو بیکٹیریا کی افزائش کو سست کرتے ہیں۔ ان خصوصیات کے باعث ناریل دہی کی تیز کھٹائی روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ناریل کی یہ قدرتی خصوصیت دہی کی عمر بڑھاتی ہے اور اس کو زیادہ دیر تک تازہ رکھتی ہے۔
دہی میں کھٹائی اُس وقت بڑھتی ہے جب لیکٹک ایسڈ بیکٹیریا بہت تیزی سے بڑھتے ہیں۔ ناریل کا ٹکڑا اس فیرمینٹیشن کے عمل کو سست کرتا ہے، جس سے دہی کا ذائقہ اور ساخت برقرار رہتی ہے۔
ناریل اضافی نمی کو جذب کرتا ہے، جس کی وجہ سے دہی کی ساخت بہتر رہتی ہے اور پانی الگ نہیں ہوتا۔
گرم موسم میں دہی جلدی کھٹّا ہو جاتا ہے، لیکن ناریل کی ٹھنڈی خصوصیات دہی کو دیر تک ٹھنڈا رکھتی ہیں اور کھٹّا ہونے کا عمل سست ہو جاتا ہے۔
صحیح طریقے سے ذخیرہ کیا گیا دہی ذائقے میں ہلکا اور تازہ رہتا ہے، جو کہ ایک اچھا فائدہ ہے۔
ناریل کا استعمال کیسے کریں؟
تازہ ناریل کا ایک چھوٹا، صاف ٹکڑا لیں۔
دہی جم جانے کے بعد یا جب اسے فریج میں رکھنا ہو، ناریل کا ٹکڑا اس کے اندر ڈال دیں۔
24 سے 48 گھنٹوں میں ناریل کا ٹکڑا نکال لیں۔
یاد رکھیں، ہمیشہ تازہ ناریل استعمال کریں۔ باسی ناریل دہی کو خراب کر سکتا ہے۔
یہ طریقہ دہی کی تیز تر کھٹائی کے عمل کو سست کرتا ہے، لیکن دہی کو فریج میں رکھنا اور صاف برتن استعمال کرنا بھی ضروری ہے، تاکہ بیکٹیریا کی افزائش نہ ہو۔
اگر دہی میں بدبو آ جائے یا ذائقہ بدل جائے تو اسے استعمال نہ کریں، کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ دہی خراب ہو چکا ہے۔
یہ سادہ مگر مؤثر ٹپ آپ کو دہی کو زیادہ دیر تک تازہ رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔
















